اسلام آباد (خبر نگار) سپریم کورٹ نے نیب انکوائری کے خلاف سابق ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سلیم حسن کی درخواست واپس لینے پر خارج کردی ہے اور نیب کو ملزم کیخلاف انکوائری جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔درخواست پر دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔اس موقع پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سوال اٹھایا کہ عدالت نیب کو تحقیقات سے کیسے روک سکتی ہے ؟، تحقیقات کیخلاف عدالت سے رجوع ہی نہیں کیا جا سکتا،تحقیقات ہونے دیں کیس بنتا ہو تو ہی ریفرنس دائر ہوگا۔سپریم کورٹ نے نندی پورپاور پلانٹ فرنس آئل خور دبرد کیس میں نامزد ملزم محمد اسلم کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے پر نیب سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کرلیا۔سپریم کورٹ نے بلوچستان میں سرکاری زمین کی فروخت کے ملزم کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے ملزم کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔ دوران سماعت جسٹس یحییٰ آفریدی نے حیرت کا اظہارکرتے ہوئے سوال کیاکہ یہ ریفرنس سپریم کورٹ کیسے پہنچا اور اس کی مالیت کتنی ہے ؟۔نیب پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ اس ریفرنس میں 18 لاکھ روپے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے ۔فاضل جج کا کہنا تھا کہ کرپشن کرپشن ہے چاہے ایک روپے کی ہو یا ایک کروڑ کی۔سپریم کورٹ نے صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں تہرے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزمان کی ایک ہفتے میں گرفتاری کا حکم دیا ہے ۔دو رکنی بینچ نے ملزمان کے سر کی قیمت مقرر نہ ہونے پر سندھ حکومت سے جواب طلب کرلیا اور آئندہ سماعت پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ کوپیش ہونے کی ہدایت کی۔عدالت نے تا حال ملزمان کی عدم گرفتاری پر ڈی آئی جی حیدرآباد پولیس کی سرزنش کی اور انھیں آئندہ سماعت پر تفتیش کا تمام ریکارڈ پیش کرنے کاحکم دیاجسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دئیے کہ ڈھائی سال سے ملزمان کے گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں، اگر آئندہ سماعت سے پہلے ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو حکم میں لکھ دینگے کہ آپ اس عہدے کے قابل نہیں۔عدالت ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی ہے ۔