رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے عدالتی دہشت گردی سے کشمیری قیادت کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایاہے۔ بھارت کی جیلوں میں کشمیری رہنمائوں کے ساتھ ناروا غیر انسانی سلوک پر دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں گہری تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔ کشمیری رہنما یٰسین ملک کو عدالتی حکم کے باوجود ہسپتال میں داخل کروانے میں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں تو دوسری طرف بھارتی سکیورٹی فورسز نے وادی میںکشمیری قیادت کو گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے۔ کشمیری نوجوانوں کو سرچ آپریشن کے دوران حراست میں لے کر ماورا عدالت قتل کر دیا جاتا ہے۔ کشمیر ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق 2700 اجتماعی قبروںمیں صرف 55دیہات سے 2943 لاشیں برآمد ہوئیں۔ بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو اغوا کر کے جنگلات میں تشدد سے قتل کر کے اجتماعی قبروں میں دفن کر دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ سمیت دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت پر کشمیریوں کی نسل کشی کے الزامات لگانے کے ساتھ ثبوت بھی فراہم کر رہی ہیں۔ بدقسمتی سے عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ کشمیریوں کی نسل کشی کے تمام شواہد موجود ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ بہتر ہو گا حکومت عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک کو کشمیریوں کی نسل کشی پر عالمی سطح پر موثر انداز میں آواز اٹھانے کے لئے سفارتی کوششیں تیز کرے تاکہ بھارت کو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔