نگراں وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیم نو کے لیے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔نگران حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر خزانہ کمیٹی کی چیرپرسن ہوں گی جبکہ کمیٹی کے دیگر ممبران میں سیکرٹری قانون و انصاف، ڈاکٹر مشرف، ڈاکٹر منظور احمد، سید ندیم رضوی، مکرم جاہ انصاری، آفاق احمد قریشی اور ایڈیشنل سیکرٹری ساجد محمود قاضی شامل ہوں گے۔ایف بی آر کا کام ملک بھر سے ٹیکس اکٹھا کرنا ہے مگر بدقسمتی سے اس ادارے میں کرپشن عروج پر ہے ،جس کی بنا پر یہ ادارہ اپنے مقررہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہتاہے ۔ایف بی آر کی تنظیم سازی کا فیصلہ خوش آئند ہے مگر اس طرز پر اس کی تنظیم نو کی جائے کہ کرپشن کا دروازہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جائے ۔8رکنی کمیٹی انتظامیہ کی آپریشنل خود مختاری اور جوابدہی کے بنیادی اصولوں، ٹیکس پالیسی کو ٹیکس انتظامیہ سے الگ کرنے، نگران بورڈ کے مینڈیٹ اور فیڈرل پالیسی بورڈ کے مینڈیٹ کو شامل کرنے کے لیے قانونی مسودوں کی تشکیل کے لیے تکنیکی مواد بھی فراہم کرے گی جبکہ مسودہ تیار کرنے میں تیزی، قانونی نکات کا جائزہ اور انتظامی اور مالیاتی امور سے متعلق کاموں کی بروقت تکمیل میں درپیش مسائل کو حل کیا جا سکے۔اگر ایف بی آر کی تنظیم نو میں شفافیت قائم رہتی ہے تو امید کی جا سکتی ہے کہ مستقبل قریب میں ٹیکس اکٹھا کرنے میں شفافیت قائم ہو سکے گی اور مالی بحران پر قابو پا لیا جائے گا ۔