صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تاجکستان کے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے، جنہوں نے ان سے جمعہ کے روز الوداعی ملاقات کیِ ،کہا ہے کہ اسلامی ممالک اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لئے مزید تعاون بڑھائیں۔ صدر نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی اور اسلامو فوبیا پر مسلم ممالک کا باہمی تعاون ناگزیرہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ مسلم دنیا کو آج دو بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ ایک یہ کہ وہ جدید سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی یافتہ ممالک سے بہت پیچھے ہیں اور دوسرے ان کو عالمی سطح پر اسلامو فوبیا کا سامنا ہے۔ ان ہر دو مسائل کی وجہ سے مسلم ممالک میں ترقی و خوشحالی کا عمل متاثر ہو رہا ہے۔ اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ باقی اسلامی ممالک کے مقابلہ میں پاکستان نے اسلامو فوبیا کے تاثر کے خلاف عالمی سطح پر کئی عملی اقدامات کئے ہیں اور سابق پی ٹی آئی دور حکومت میں اقوام متحدہ میں قرارداد منظور کی گئی جس کے تحت ہر سال 15مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف دن منانے کا اعلان کیا گیا ۔ علاوہ ازیںمقدس شخصیات کی توہین اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف حکومتی و عوامی سطح پرپاکستان کا احتجاج بھی ریکارڈ پر ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامو فوبیا کے خلاف اسلامی ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے ایک فورم تشکیل دیا جائے اور جدید سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں اسلامی ممالک ناصرف ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کریں بلکہ اس سلسلہ میں باہمی سرمایہ کاری کو بھی فروغ دیں۔