اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ ) وزیراعظم کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کونسل کے مستقل سیکرٹریٹ ،سندھ کو 3800میگاواٹ اضافی بجلی دینے کی منظوری دے دی گئی جبکہ مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہ ہو سکا اور پیر کو دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق چار گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی ٰسمیت وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کے معاملے پر تفصیلی بات ہوئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مردم شماری کے نتائج کونئی مردم شماری سے جوڑنے ،پنجاب اورخیبرپختونخوانے مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کامطالبہ کیا،وزیراعلیٰ بلوچستان نے مردم شماری کے نتائج سے متعلق وقت مانگ لیا جس پر اجلاس پیرکو دوبارہ طلب کر لیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر بلوچستان میں بجلی کی ایک اور تقسیم کار کمپنی قائم کرنے کا مطالبہ کیا ،اجلاس میں ایل این جی کے ریٹ طے کرنے سے متعلق تجویزکی منظوری بھی دیدی گئی،اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ وفاق ہائیرایجوکیشن کمیشن کے معاملات ،صوبائی فوڈاتھارٹیزکے معیار طے کریگا، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کاسیکرٹریٹ آئین کے آرٹیکل 154کے تحت بنایاجائیگا،کونسل نے نیپراکی سالانہ رپورٹ2020-19،سٹیٹ انڈسٹریزرپورٹ2020کی منظوری دیدی،کونسل نے پیٹرولیم ایکسپلوریشن اورپروڈکشن پالیسی 2020کی بھی منظوری دیدی،اجلاس میں کونسل کے سابقہ فیصلوں پرعملدرآمدکی رپورٹ بھی پیش کی گئی،ایل این جی درآمد،آئین کے آرٹیکل 172 ،158(3)کے نفاذکے معاملے پرکمیٹی تشکیل دینے کافیصلہ کیاگیا،کمیٹی وزیرمنصوبہ بندی،وزیربرائے توانائی اورمعاون خصوصی برائے پٹرولیم پرمشتمل ہوگی،کمیٹی مشاورت سے مقامی گیس ذخائرکم ہونے کے چیلنج سے نمٹنے ،مشاورت سے گھریلوگیس کی ضروریات کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اتفاق رائے پیداکریگی،اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ ایچ ای سی ملک میں اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے واحد معیاری تعلیم دینے والاقومی ادارہ ہوگا،صوبے اپنے معیارات کوکالعدم قراردے کرپاکستان سٹینڈرڈکے طے ہم آہنگی کے معیاراپنائیں گے ، اجلاس میں زکواۃ فنڈکی صوبوں کومنتقلی کے معاملے پربھی بحث کی گئی،اجلاس میں سابقہ فاٹاکے انضمام کے بعدزکوٰۃ فنڈکاحصہ خیبرپختونخواکودینے پراتفاق کیاگیا دریں اثنا وزیراعظم سے چاروں وزرائے اعلیٰ نے ملاقات کی، ملاقات مفادات کونسل اجلاس سے قبل ہوئی،ملاقات میں کوروناکی تیسری لہراورویکسی نیشن پرگفتگوکی گئی،وزیراعظم نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں ہرشہری کوویکسین لگائی جائے ،صوبوں میں ایس اوپیزپر عملدرآمد کرائیں۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ ) وفاقی حکومت نے تحریک لبیک کے مطالبات پر مشتمل قرارداد عید سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک سے معاہدے کے حوالے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ شیخ رشید اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری شریک ہوئے ۔اجلاس میں تحریک لبیک کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد کی حکمت عملی پر غور کیا گیا اور فرانس کے سفیر کی ملک بدری کیلئے قرارداد پارلیمنٹ سے منظور کر انے کی تجویز پربات کی گئی اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ معاہدے پر عملدرآمد کے لیے کمیٹی دیگر جماعتوں سے بھی بات کرے گی جبکہ وزیرِ اعظم سے چیئرمین حبیب بینک سلطان احمد الانہ نے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ اس موقع پر ملکی معیشت کیلئے نجی شعبے کی اہمیت اور حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں سے روزگار کے بڑھتے ہوئے مواقع پر گفتگو کی گئی ۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم آج دسویں ڈی ایٹ کانفرنس میں شرکت کریں گے ، کانفرنس بنگلہ دیش کی طرف سے ورچوئلی منعقد کی جا رہی ہے ، وزیراعظم ورچوئل کانفرنس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے ۔