مکرمی ! کوئلے کی کانوں میں دن بدن بڑھتے ہوئے حادثات کے نتیجے میں ہونے والی کان کنوں کی ہلاکتیںباعث تشویش ہیں۔ غیر قانونی مائننگ اور ٹھیکیدار ی نظام سمیت مائننگ کے شعبے میں قوانین پر عملد رآمد نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ دس مہینے میں پاکستان بھر میں 150 سے زائد کان کن ہلاک اور سینکڑوںزخمی ہوئے ہیں ،بلوچستان میں 62 مائنز ورکرز ہلاک ہوئے ہیں اور درجنوں زخمی اور معذور ہوئے ہیں۔ کان کنی کے شعبے سے غیر قانونی مائننگ اور ٹھیکیدار ی نظام فوری طور پر ختم کرکے مائن ورکرز کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے مائن ایکٹ پر عملدرآمد کیا جائے اور پاکستانی حکومت آئی ایل او کنونشن C-176 کو فوری طور پر تسلیم کرے۔رواں ماہ 16 نومبر کو جامشورو سے 11 کلومیٹر دور لاکھڑا کے علاقے میں کوئلے کی کانوں میں کام کے دوران مختلف حادثات میں تین کان کن جاں بحق اور پانچ زخمی ہو ئے، ایک کان سے کوئلہ نکالنے کے عمل کے دوران پتھر کاٹنے کی بھاری مشین چھ مزدوروں پر گر گئی جس کے نتیجے میں بیس سالہ نجیب اور فرہاد رحیم جاں بحق ہوگئے اور عبدالرزاق زخمی ہوا۔ کارکنوں کی حفاظت کیلئے مناسب وینٹی لیشن کا انتظام کیا جائے جبکہ حکومت مائننگ کے شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دیکر فوری طور پر نئی قانون سازی کرے اور پاکستانی آئین کے مطابق مزدوروں کو بنیادی حقوق فراہم کیے جائیں۔ (سلطان محمد خان)