کیف، ماسکو، واشنگٹن، انقرہ، سڈنی، بیجنگ، نیویارک، اسلام آباد( نیوز ایجنسیاں، نیٹ نیوز، 92 نیوز رپورٹ ) روسی صدرپوٹن نئے قانون پر دستخط کرکے 515 غیر ملکی طیارے واپس کرنے سے انکار کردیا ۔روس نے یوکرین میں طیاروں کی مرمت کے پلانٹ پرکروزمیزائل حملہ کردیا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ یوکرین کے حکام نے دعوی کیا کہ جنگ کے دوران روس کے 14 ہزار سے زائد فوجی مارے گئے ۔ امریکی حکام نے کہا کہ روسی ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار سے زیادہ ہو سکتی ہے ۔ جنگ میں ماریوپول نوے فیصد تک تباہ ہو گیا۔اقوام متحدہ کے مطابق اب تک 30 لاکھ سے زائد افراد یوکرین سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ ایک روز میں ملک چھوڑنے والے شہریوں کی تعداد میں ایک لاکھ سے زائد کا اضافہ ہوا ۔ چیک وزیراعظم کا کہنا ہے 2 لاکھ 70 ہزار یوکرینی آچکے ہیں۔ وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ہم مزید مہاجرین کو نہیں سنبھال سکتے ۔ ادھر امریکی ایوان نمائندگان نے روس اور بیلاروس سے تجارتی تعلقات معطل کرنے کا بل منظور کر لیا۔ بل کے حق میں 424 جبکہ مخالفت میں صرف 8 ووٹ پڑے ۔چینی وزیرتجارت کا کہنا ہے ان کا ملک روس کے ساتھ اپنی تجارت جاری رکھے گا۔ پیوٹن سے ٹیلیفونک گفتگو میں اردوان نے پوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات کرانے کیلئے میزبانی کی پیشکش کردی ۔ یوکرین کی فلم اورتھیٹرکی مشہور اداکارہ 67 سالہ اکسانا شیوتز کیف میں روسی بمباری میں ہلاک ہوگئیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے ٹیلی فونک گفتگو میں یوکرین کی جنگ پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔سعودی عرب نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یوکرینی باشندوں کے ویزوں میں توسیع کا اعلان کردیا۔ سعودی عرب کے ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا سے ٹیلی فونک گفتگو میں یوکرین میں تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا ۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے کہا ہے کہ چین یوکرین میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے ۔ آسٹریلیا نے روس کے 11بینکوں اور حکومتی اداروں پر پابندیاں عائد کردیں ۔ پاکستان کی جانب سے یوکرینی عوام کی امداد کے لیے بھیجا گیا سامان پولینڈ پہنچ گیا ۔بلغاریہ نے 10 روسی سفارت کاروں کو 10 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے میں اب تک 800 سے زیادہ شہری ہلاک اور 1300 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔دریں اثنا کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے روس کے یوکرین پر حملے کے بعد فیفا کی جانب سے ورلڈکپ 2022 میں روسی فٹبال ٹیم پر پلے آف مرحلے میں عائد کی گئی پابندی کو معطل کرنے سے انکار کردیاتاہم قانونی بنیادوں پر فیصلہ تاحال باقی ہے ۔