واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے ورلڈ آرڈر بننے جارہا ہے پاکستان دونوں بڑے بلاکوں کی مجبوری بن گیا ہے ۔وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی روس کے صدر پوٹن سے ایک کے بجائے تین گھنٹے ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے ،سویلین اور ملٹری قیادت کے درمیان ہم آہنگی نے اسلام آباد کو طاقت فراہم کی، امریکہ کی بالادستی،بھارت کو خطرات لاحق ہوجائیں گے ۔تفصیلا ت کے مطابق امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی فورسز کی جانب سے یوکرین پر مکمل قبضے کے بعد " نئے ورلڈ آرڈر" پر کام تیزی سے شروع ہو جائے گا، امریکہ کی بالادستی کو خطرات لاحق ہو گے ہیں دو ممالک کے درمیان جنگ کے ماحول میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کو بائیڈن انتظامیہ اور نیٹو ممالک سنجیدہ لے رہے ہیں پاکستان ایک بار پھر عالمی دنیا کا اہم موضوع بن چکا ہے پروفیسر مائیکل جے رائٹ کا کہنا ہے کہ دنیا میں دو واضح گروپ بن چکے ہیں ایک نیٹو اور امریکہ کا جبکہ دوسرا چین اور روس کا، کمال مہارت سے پاکستان دونوں بلاکوں کی مجبوری بن گیا ہے پاکستان کی سویلین اور ملٹری لیڈرشپ کے درمیان ہم آہنگی نے اسلام آباد کو طاقت فراہم کر دی ہے ۔ پروفیسر اجے کمار شرما کا کہنا ہے کہ بھارت آنے والے دنوں میں مشکل میں پڑ جائے گا کیونکہ عمران خان نے اسکا دیرینہ اتحادی ملک روس کی ہمدردیاں حاصل کر لی ہیں مستقبل میں اب روس یکطرفہ کی بجائے دوطرفہ پالیسیاں بنائے گا۔ پروفیسر حامد خان نے کہا کہ جب بھی روس اور یوکرین کی جنگ کی تاریخ لکھی جائے گی تو مورخ لکھے گا کہ اُن لمحوں میں وزیراعظم عمران خان روس کے دورے پر تھے اور پیوٹن نے ایک گھنٹے کی بجائے تین گھنٹے تک اُن سے ملاقات کی تھی۔ پروفیسر یاسمین تبسم نے کہا کہ یوکرین پر قبضہ کے بعد روس ایک بڑی طاقت بن کر سامنے آئے گا۔