حکومت نے پٹرولیم مصنوعات سستی کر دی ہیں۔ پٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8روپے 42 پیسے فی لٹر کمی کی گئی ہے۔عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں ،اسی وجہ سے اس کا فائدہ عوام کو ملنا چاہیے تھا۔ گو حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو کی ہے لیکن جس طرح عوام کو فائدہ دینا چاہیے تھا ،ویسا فائدہ نہیں دیا ۔عالمی مارکیٹ کے تناسب سے پٹرول کی قیمت میں 8سے 10 روپے کمی ہونا چاہیے تھی لیکن حکومت نے صرف 5.45 روپے فی لیٹر کمی کر کے عوام کو وہ ریلیف فراہم نہیں کیا جو عوام کا استحقاق تھا ۔اب 15مئی تک عوام کی جیبوں سے پیسے نکلوائے جائیں گے ۔جب حکومت نے عوام پر بوجھ ڈالنا ہوتا ہے تو یک مشت 50روپے تک کا ڈال دیتی ہے لیکن کمی کے وقت وہ کمی نہیں کی جاتی جس کے عوام مستحق ہوتے ہیں ۔حکومت کوچاہیے کہ اب جو کمی کی ہے اس کے ثمرات عوام تک پہنچانے کی کوشش کرے ۔ گاڑیوں کے کرایوں میں کمی کے ساتھ ساتھ اشیاء ضروریہ کے دام کم کروائے جائیں ،خصوصا سبزیوں اور دودھ کے۔ کیونکہ ان دو نوں چیزوں کے دام پٹرول کی قیمت کے بڑھنے کے ساتھ ہی بڑھتے ہیں ۔اب اگر قیمت کم ہوئی ہے تو اسے کم کروانے کے لیے کمشنر ،ڈی سی اور اے سی کو متحرک کر کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔