کراچی؍ سکھر(سٹاف رپورٹر؍ بیورو رپورٹ؍ نیٹ نیوز) وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں پولیس کوخراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ پولیس نے ملک میں انتشارپھیلانے کی منظم کوشش کوروکا،منظم تشددکا مقصدافراتفری پھیلاکرحکومت کوبلیک میل کرناتھا،پرتشدد واقعات میں 4پولیس اہلکارشہید ، 600 زخمی ہوئے ،ہماری قوم پولیس ہیروزکی مقروض ہے ۔وزیراعظم نے شہید پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ کی کفالت کااعلان بھی کیا۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے سکھر میں کامیاب جوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بڑے مافیا سے مقابلہ تھا، اس لئے سندھ میں ہمیں الیکشن میں توجہ دینے کا موقع نہیں ملا۔وزیر اعظم نے کہا کورونا لاک ڈاؤن کے باعث پاکستان میں ایک دم سے غربت آگئی، اندرون سندھ کے لئے ترقیاتی پیکیج کی تیاری کرلی گئی ہے ، کراچی کے قریب جزیرے پر نیا شہر بسانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس سے ملک کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوگا اور سندھ کے لوگوں کو روزگار ملے گا۔عمران خان نے سندھ کے جزائر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ کا تھا اور اس کا فائدہ یہاں کے لوگوں کو ہونا تھا، ہم نے تو پہلے ہی صوبائی حکومت سے کہہ دیا تھا کہ اس سے ہونے والا نفع بھی آپ رکھ لیں جس پر حکومت سندھ نے عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) بھی دے دیا تھا اور ہم نے جزیرے پر شہر بنانے کی تیاری بھی کرلی تھی مگر پھر پتا نہیں کیا ہوا کہ سندھ حکومت نے این او سی واپس لے لیا حالانکہ ہم تو صرف یہ چاہتے تھے کہ یہاں سرمایہ کاری آئے ۔انہوں نے کہا اس منصوبے پر 40 ارب ڈالر باہر سے آنا تھا جس سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہونا تھا جس سے ہمارا پیسہ اور زیادہ مضبوط ہوتا حالانکہ گزشتہ روز پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں جو کمی آئی ہے ، وہ بھی ہمارا روپیہ مضبوط ہونے کی وجہ سے آئی ہے ، میں اب بھی سندھ حکومت سے کہتا ہوں کہ یہ سندھ کا منصوبہ ہے ، سندھ کے لوگوں کا منصوبہ ہے ، وہ اس پر نظرثانی کرے ۔انہوں نے کہا اندرون سندھ کے لئے 446 ارب روپے کا پیکج وفاق اپنا بجٹ کاٹ کر دے رہا ہے ، ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم یہاں کے نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کریں، اس کے لئے وہ کاروبار کریں، اپنا سیٹ اپ بنائیں ہماری حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی کہ انہیں سود کے بغیر قرضے دیئے جائیں۔وزیر اعظم نے کہا سندھ کو احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کا 33 فیصد فنڈ دیا ہے ، پہلے ہم نے احساس کفالت پروگرام میں سوچا تھا کہ 70 لاکھ خاندانوں کو دیں گے مگر اب ہم اس میں ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو لارہے ہیں۔قبل ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے سندھ کے 14 اضلاع کے لئے 446 ارب روپے کے میگا ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سندھ کی ترقی کے لئے وہ کام کر رہے ہیں جو وفاق کی ذمہ داری نہیں بنتی، سندھ میں وہ ترقی ہوگی جو سندھ کے لوگوں کے لئے ایک خواب بنی ہوئی تھی۔اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم نے سندھ کے جن کے 14 اضلاع کو میگا منصوبوں میں شامل کیا ہے ، ان میں بدین، حیدر آباد، لاڑکانہ، ٹنڈو الہیار، دادو، جیکب آباد، میرپور خاص، ٹنڈو محمد خان، گھوٹکی، خیرپور، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، شکارپور اور سکھر شامل ہیں۔انہوں نے کہا سندھ میں روہڑی اور حیدر آباد سمیت کئی ریلوے سٹیشنز کو اپ گریڈ کیا جائے گا، نجی سرمایہ کاری آئے گی اور مسافروں کو سہولیات ملیں گی۔توانائی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ سندھ میں لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ یہاں ٹرانسفارمرز کی کمی ہے ، اس منصوبے کے تحت نئے ٹرانسفارمر مہیا کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ہزار 490 کلومیٹر انفرا اسٹرکچر کی بحالی ہوگی جس سے گیس کی بلاتعطل سپلائی ممکن ہوگی، میگا منصوبوں میں 160 دیہات کو گیس کی فراہمی بھی شامل ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں نئی گاج ڈیم کا منصوبہ ایک پرانا منصوبہ ہے جس کی تعمیر کے لیے حکومت سندھ نے اپنا حصہ ڈالنے سے انکار کردیا، وزیر اعظم نے کہا کہ اس منصوبے کو ہم خود مکمل کریں گے جس سے 28 ہزار 800 ایکڑ رقبہ سیراب ہوگا۔انہوں نے کہا وزیر اعظم کے نوجوان پروگرام کے تحت ایک ہزار نوجوان 4.8 ارب کا قرضہ حاصل کر سکیں گے ۔وزیراعظم سکھر سے کراچی پہنچے ۔ فیصل ائیربیس پر این اے 249 سے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی امیدوار امجد اقبال آفریدی نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور حلقے کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔