کراچی،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،نیوز ایجنسیاں، 92نیوزرپورٹ،سپیشل رپورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر) نارتھ ناظم آباد فائیو سٹار چورنگی کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر نجی ٹی وی کے سینئر پروڈیوسر اطہر متین کو قتل کردیا گیا ہے ۔وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا جبکہ دیگر سیاسی رہنمائوں نے مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی کیا ۔ملزموں کی عدم گرفتاری پر مقتول کے بھائی نے خود سوزی کا اعلان کر دیا ہے ۔پولیس ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ صحافی اطہر متین بچوں کو سکول چھوڑ کر واپس گھر آرہے تھے کہ ناظم آباد کی مرکزی شاہراہ پر ڈاکوئوں نے لوٹنے کیلئے روکا تو اطہر متین نے انہیں گاڑی سے ٹکر دے ماری جس پر ایک ڈاکونے کار پر3گولیاں فائر کیں جس سے اطہر متین موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ ملزم سڑک عبور کرکے دوسری طرف سے ایک اور موٹر سائیکل چھین کر فرار ہو گئے ۔پولیس کے مطابق مقتول کو ایک گولی لگی جبکہ موقع سے 30 بور پستول کی گولی کا ایک خول ملا ۔ مقتول کے بھائی اور سینئر اینکر طارق متین کا کہنا ہے کہ اگر ان کے بھائی کے قاتل گرفتار نہیں کیے گئے تو وہ خودسوزی کرلیں گے ، بعدازاں ضروری کارروائی کے بعد لاش بغیر پوسٹ مارٹم ورثا کے حوالے کردی گئی ، اطہر متین کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر کلفٹن میں ادا کی جائے گی ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس و رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ دریں اثنا صحافی اطہر متین کو فائرنگ کا نشانہ بنانے والے ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی جس میں ملزمان کو فرار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے ۔ پولیس نے صحافی اطہرمتین کے قتل میں ملوث ملزموں کی موٹرسائیکل کے مالک جہانگیر کو حراست میں لے لیا ہے ،حراست میں لیاجانیوالا جہانگیربلوچستان کے علاقے حب میں عدالتی ملازم ہے ،جہانگیرمبینہ طورپرچوری کی موٹرسائیکلوں کامضبوط نیٹ ورک چلاتاہے اور اس کے نام پر10موٹرسائیکلیں رجسٹرڈہیں۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے صحافی کے بہیمانہ قتل پر اظہارافسوس کیااورکہا سوگوار خاندان کے دکھ میں برابرکے شریک ہیں،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملزمان کوکیفرکردارتک پہنچانے کی ہرممکن کوشش کی جائے ۔وزیرداخلہ شیخ رشیدنے بھی اطہرمتین کے قتل پرافسوس کااظہارکیا،چیف سیکرٹری اورآئی جی سندھ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا،ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے سینئر صحافی اطہر متین کے قتل کی تحقیقات کیلئے ڈی آئی جی ویسٹ کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دیدی ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین ،وفاقی وزیر سید امین الحق ، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ،چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹرمرزا محمد آفریدی، وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب،قائد ایوان سینٹ شہزاد وسیم اور سید یوسف رضا گیلانی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی کیا جبکہ وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ صحافی اطہر متین کے قاتلوں کو جلد گرفتار کریں گے ۔دریں اثنا کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے نجی ٹی وی کے پروڈیوسر اطہر متین کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ سی پی این ای کے صدر کاظم خان اور سیکرٹری جنرل عامر محمود نے کہا کہ گنجان آبادی میں دن دہاڑے صحافی کا قتل ریاست کی ناکامی اور صحافیوں کے جان و مال کے تحفظ کی فراہمی کے حکومتی دعووں پر سوالیہ نشان ہے ۔ صحافیوں کے تحفظ کے لئے حکومتی سطح پر کوئی حکمت عملی نظر نہیں آتی، انہوں نے ملزموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔