اسلام آبا کی احتساب عدالت نے بانی تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں قصوروار پائے جانے پر چودہ چودہ سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے دس سال کے لیے نااہل کر دیا۔عدالت نے سزا کے ساتھ 78 کروڑ 70لاکھ روپے کے جرمانے کی سزا بھی دی ہے۔یکم اگست 2022 کو اس وقت کے چیئرمین نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے سعودی ولی عہد سے موصول جیولری سیٹ انتہائی کم رقم کے عوض اپنے پاس رکھا تھا اور توشہ خانہ قوانین کے مطابق تمام تحائف توشہ خانہ میں رپورٹ کرنا لازم ہیں۔یہ فیصلہ پاکستان کے عام انتخابات سے ایک ہفتے قبل ریاستی راز افشا کرنے یعنی سائفر کیس میں دس سال قید کی سزا سنائے جانے کے ایک دن بعد آیا ہے۔احتساب عدالت کے فیصلے کو عمران خان کے لیے ایک اور دھچکہ قرار دیا جارہا ہے۔ انہوں نے اور ان کی اہلیہ نے اس ماہ کے اوائل میں راولپنڈی جیل میں عدالتی سماعت کے دوران اپنے اوپر عائد کیے گئے الزامات کو غلط قرار دیا تھا۔