آج مقبوضہ جموں و کشمیر، آزاد کشمیر پاکستان اور دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے۔ طویل عرصہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت منظم طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی کر تا آ رہا ہے۔ بھارتی فوجی روزانہ کی بنیاد پر بے گناہ کشمیریوں کو قتل کر رہے ہیں، رواں سال جنوری میں جعلی مقابلوں میں 10 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ 5 اگست 2019ء کو مودی حکومت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے اقدام سے اب تک 740 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے جبکہ گزشتہ 33 برس کے دوران 96 ہزار 175 کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں، اسی دوران بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 900 سے زائد بچوں کو شہید کیا ہے جبکہ سینکڑوں بچے پیلٹ چھرے لگنے کی وجہ سے اپنی بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ تین دہائیوں کے دوران بیسیوں کشمیری بچوں نے اپنی کمسنی کے دن بھارتی حراستی مراکز میں گزارے ہیں جبکہ جنوری 1989ء سے رواں برس 31 جنوری تک ایک لاکھ 8 ہزار 96 بچے یتیم ہوئے۔ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019ء کے اقدام سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی معیشت کو 9 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔ بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کے وحشانہ قتل عام پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے ۔ مقبوضہ کشمیر سے آزاد کشمیر کے دورے پر آنے والے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہاہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہادر عوام بھارتی فوج کے مظالم سامنے سینہ سپر ہیں اور تمام تر مظالم کے باوجود اپنی حق پر مبنی تحریک آزادی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وفد میں مقبوضہ کشمیر کی بزرگ خواتین سمیت آزاد کشمیر میں مقیم مہاجرین جموں وکشمیر کے نمائندے بھی شامل تھے۔ وفد میں شامل خواتین نے کشمیری زبان میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کو کشمیری ترانہ بھی سنایا۔تنویر الیاس نے وفد سے مقبوضہ کشمیر کے موجودہ حالات کے بارے میں تفصیلی آگاہی حاصل کی۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ بھارت ظلم و بربریت کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا،وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ کشمیرمیں آزادی کا سورج طلوع ہو گا اور ہم الحاق پاکستان کی منزل حاصل کر کے شہدا کشمیر کے مشن کی تکمیل کریں گے۔ وفد نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کی زندگیوںکو اجیرن کردیا ہے، بھارتی فورسز کشمیریوں کو انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اوربدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارت نے 1947ء میں جموں وکشمیر پر ناجائز فوجی تسلط قائم کرکے کشمیری عوام کو محکوم بنایا اور وہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا جائز حق خودارادیت دینے سے گریزاں ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 13 اگست 1948 ء اور 5 جنوری 1949 ء کو اپنی قراردادوں میں کشمیری عوام سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں رائے شماری کا موقع دیا جائے گا۔ بھارت طویل عرصہ گزرنے کے باوجود کشمیریوں اور عالمی برادری کی خواہشات کا احترام کرنے میں ناکام رہا ہے۔ مسئلہ کشمیر کا واحد، دیرپا اور مستقل حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے سے ہی ممکن ہے۔پاکستان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ تنازع کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرارداودں کے مطابق رائے شماری کے ذریعے نکالا جائے۔ کشمیری عوام بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود حق خود ارادیت کے حصول تک جدوجہدجاری رکھنے کا عزم رکھتے ہیں، مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل سے ہی برصغیر میں امن قائم ہوسکتا ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کے مطالبہ آزادی کو دبانے کیلئے انہیں ہمیشہ ظلم و جبر کا نشانہ بنایا۔ 75 برس سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد اب بھی بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل اور بے دریغ پامالیاں جاری ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کرہ ارض کا وہ واحد خطہ ہے جہاں محض چند ہزار مربع میل علاقے میں کم و بیش 9 لاکھ سے زائد بھارتی قابض فوجی تعینات ہیں۔ بھارتی حکمرانوں کی کشمیر پالیسی ظلم و ستم، ہٹ دھرمی اور جھوٹ پر مبنی ہے اور یہ پالیسی بھارت کی بڑی نام نہاد جمہوریت ہونے کے دعوئوں کی یکسر نفی ہے۔ بھارت خطے میں بالادست قوت بننے کے خواب دیکھ رہا ہے،کشمیری عوام اور پاکستان نے کبھی بھی بھارتی بالادستی قبول نہیں کی ہے۔ بھارت سرزمین کشمیر پر جبری اور ناجائز فوجی تسلط کو جاری رکھنے کیلئے اپنے تمام وسائل کو استعمال کررہا ہے۔ 5 اگست 2019 ء کو مقبوضہ کشمیرکوخصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد بھارت کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کے تناسب کو تیزی سے تبدیل کررہا ہے۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود سب سے پرانا تنازعہ ہے۔ کشمیر میں ہزاروں افراد کالے قوانین کے تحت مقدمات کا سامنا کررہے ہیں، مقبوضہ علاقہ میں تحریک آزادی کے بعض کارکنوں کوموت اور عمر قید کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں، کشمیریوں کو انسانی حقوق کی پامالیوں اور ظلم وزیادتیوں کا نشانہ بنا کر خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا۔ کشمیری عوام کا یہ عزم صمیم ہے کہ وہ بھارت کے گھنا ئونے اقدامات کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور وہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق اپنی جدوجہد آزادی کو منزل کے حصول تک جاری رکھیں گے۔جبکہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان اس بات کا تجدید عہد کرے کرتا ہے کہ وہ کشمیریوں کی جائز اور مبنی بر صداقت جدوجہد آزادی کا ساتھ دیتا رہے گا۔کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کسی کے زیر اثر یا تابع نہیں ہے بلکہ وہ بھارت کے غیر قانونی فوجی تسلط کے خلاف اپنی جدوجہد خود چلارہے ہیں، بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے باوجود کشمیر کے عوام اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ پاکستان اور دنیا بھر میں رہنے والے پاکستانی 5 فروری کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن اس عہد کے ساتھ منا رہے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کی ہر قیمت پر حمایت جاری رکھی جائے گی۔