مکرمی !ورلڈ اکنامک فورم کا اندازہ ہے کہ ترقی پذیر دنیا میں آٹومیشن کے نتیجے میں دو تہائی ملازمتیں ختم ہو سکتی ہیں۔ پاکستان کی آبادی اور اس کی حکومت کا استحکام اس سے نمایاں طور پر متاثر ہو سکتا ہے۔ ایک اور عنصر جو AI آٹومیشن کی وجہ سے ملازمتوں میں کمی کے منفی اثرات کو بڑھا سکتا ہے وہ ہے پاکستان کی تعلیم اور ٹیکنالوجی تک رسائی کا فقدان۔یہ ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہے کہ پاکستان میں جنریٹو AI کے فائدہ مند اثرات توانائی، انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی، اور ایک قابل افرادی قوت جیسے وسائل کی دستیابی کے ساتھ ساتھ حکومتی قواعد و ضوابط سے متاثر ہوں گے۔ چند ممالک AI میں بڑی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ ترقی یافتہ قومیں پہلے آگے بڑھ کر فائدہ حاصل کر رہی ہیں۔ اس لیے پاکستان کو AI کے اطلاق کے لیے بہتر ترتیب فراہم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ پاکستان میں تعلیمی نظام کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔ کئی بچے سکول نہیں جا رہے۔ AI دور میں، ان کے لیے مناسب روزگار تلاش کرنا مشکل ہوگا۔کاروباری اداروں میں AI کا نفاذ مشکل ہو گا کیونکہ اس میں ملازمتوں پر بڑا منفی اثر پڑنے کی صلاحیت ہے۔ اس کے نتیجے میں پاکستان کو دو مختلف قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر پاکستان میں AI ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا تو کم ہنر مند کارکن اپنی ملازمتوں سے محروم ہو جائیں گے۔ اگر ہم اپنی کمپنی میں AI کو نہیں اپناتے ہیں تو ہم باقی دنیا کے ساتھ مقابلہ نہیں کر پائیں گے۔ اس لیے پاکستان کی پالیسیوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔( انجینئر یعقوب علی بلوچ، جامشورو)