مکرمی ! راولپنڈی میں لوکل ٹرانسپورٹ کا کرایہ نامہ 2017ء کے بعد جاری ہی نہیں ہوا۔ جب پٹرول کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو ٹرانسپورٹرز کرایوں میں اضافہ کر دیتے ہیں مگر جب کم ہوتا ہے تو کمی نہیں لاتے۔ اضافی کرائے کی وصولی پر جب مسافر کنڈیکٹر سے کرایہ نامہ کا پوچھتے ہیں تو کنڈیکٹر کہتا ہے کرایہ نامہ نہیں ہے جس پر خاطر خواہ بحث مباحثہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ اکثر مسافر لڑائی جھگڑے سے بچنے کے لئے اضافی کرایہ ادا کر دیتے ہیں۔ البتہ مختلف روٹ بالخصوص راولپنڈی میں سات نمبر روٹ کی پرچی کے پیسے باقاعدگی سے ہر ہائی ایس ٹیوٹا سے وصول کئے جاتے ہیں۔ اس پرچی کی مد میں ایک سو سے ڈیڑھ سو روپے تک چارج کئے جاتے ہیں لیکن پتہ نہیں یہ پیسے کہاں جاتے ہیں. اس روٹ پر سینکڑوں گاڑیاں چلتی ہیں۔ کرایہ نامہ جاری نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔ متعلقہ حکام کو چاہیے کہ ہر ماہ تمام روٹس کا کرایہ نامہ باقاعدگی سے جاری کریں تا کہ ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو درپیش مسئلے کا حل ہو سکے۔(غلام العارفین راجہ)