شہباز شریف کی بے مثال اور خداداد صلاحیتوں کا اعتراف تو ان کے بدترین دشمن بھی کرتے آئے ہیں۔مشرف نے بھی جلاوطنی سے قبل شہباز شریف کو بھائی سے علیحدگی پر اقتدار کا اشارہ دیا جبکہ 2018کے الیکشن سے قبل جنرل باجوہ نے جنرل نوید مختار اور جنرل فیض حمید کے ہمراہ شہباز شریف سے ملاقات کی اوراوپنلی یہی آفر کی لیکن شہباز شریف نے نواز شریف کے بغیر اقتدار لینے کی بجائے بھائی کا ساتھ دیکر قید و بندکی اذیت کا باخوشی انتخاب کیا۔ بہادری اور وفاداری شہباز شریف کی پہچان بن گئی۔بھائی سے وفاداری شہباز شریف کا جرم ٹھہری اور ان کو درجنوں مقدمات میں ملوث کرکے پابند سلاسل کردیا گیا۔وہ مذکورہ تمام انتقامی اور من گھڑت کیسز سے باعزت بری ہوچکے ہیں۔نیب اور ایف آئی اے افسران اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ حکومتی دبائو پر ہم نے شہباز شریف کو پھنسانے اور گھمانے کی بہت کوشش کی لیکن شہباز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔ شہباز شریف، ایک بہترین منتظم کے طور پر جانے جاتے ہیں اور انہیں پنجاب کی تاریخ کا سب سے بہترین وزیراعلیٰ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔شہباز شریف نے ناصرف ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے بلکہ ان تمام منصوبوں کی ذاتی نگرانی کرکے قومی خزانے کے اربوں روپوں کی بچت کی۔ ہر مشکل وقت میں ملک کی معیشت کو سنبھالا اور صحیح ڈگر پر ڈالا، ابھی حال ہی میں پی ٹی آئی کی بچھائی گئی تمام تر بارودی سرنگوں کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں کامیاب رہے۔مشکل ترین حالات میں بھی بطور وزیر اعظم ’’سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل‘ کا قیام حب الوطنی کی اعلیٰ ترین مثال ہے ۔ SIFC کے تحت، پندرہ سے بیس ملین افراد کو براہ راست ملازمتوں کے مواقع فراہم کیے جائیں گے اوریہ منصوبہ پاکستان کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں ایک سو ارب ڈالر کا اضافہ کرے گا۔پاکستان کا استحکام اور معاشی ترقی شہباز شریف کے ساتھ وابستہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ شہباز شریف کی وزارت عظمیٰ میں مہنگائی ہوئی۔ جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں ناصرف ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لیے، دوست ممالک کو ناراض کیا، بلکہ جاتے جاتے آئی ایم ایف سے معاہد ہ بھی توڑ کر گئے۔پی ٹی آئی کے اپنے رہنمائوں کے بیانات تھے کہ شہباز شریف ہماری بچھائی بارودی سرنگوں سے نہیں نکل سکتے۔ بلاشبہ یہ شہباز شریف کا ہی کمال تھا کہ آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔عمران خان حکومت سے ناراض سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، کویت، بحرین اور چین کے ساتھ ناصرف تعلقات میں بہتری لائے بلکہ ان کواربوں ڈالرز کی بڑی سرمایہ کاری کیلئے بھی راضی کیا۔شہباز شریف کو وزیرِاعظم کے طور پر بہت سے چیلنجز کا سامنارہا۔ شہباز شریف نے نا صرف ان چیلنجز کا سامنا کیابلکہ مشکل ترین حالات میں بھی وطن عزیز کو بحرانوں سے نکالنے میں کامیاب رہے۔مسائل سے اس طرح نمٹنے کی صلاحیت بلاشبہ شہباز شریف کا ہی کام تھا۔شہباز حکومت مالی مسائل کے باوجود بااختیار نوجوان انٹرن شپ پروگرام،فری لیپ ٹاپ ،ٹیکس فری آئی ٹی انڈسٹری،یوتھ سکل ٹریننگ سینٹرز،یوتھ بزنس اور زرعی قرضہ سکیموں کا آغاز کرکے نوجوان طبقہ کے ہیرو بن گئے ہیں۔ ماضی میں ییلو کیب سکیم کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کیلئے آسان اقساط اور زیرو مارک اپ پر مہران کار اور بولان کیری ڈبہ دے کر فوری اور باعزت روزگار فراہم کیا گیا۔شہباز شریف نے ہمیشہ نوجوان نسل کی تعلیمی،معاشی بہتری اور ترقی کی بات کی کیوں کہ ان کا ماننا ہے کہ نوجوان نسل پاکستان کے تابناک مستقبل کی ضمانت ہے۔ اس لیے نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کیلئے سینکڑوں طلباو طالبات کو حکومت کی طرف سے چائنہ،ترکی سمیت مختلف ممالک میں بھیجا۔ کورونا کے دوران جب مجبوراً گھروں میں قید ہونا پڑا تو شہباز شریف لیپ ٹاپ سکیم سے مستفید ہونے والے نوجوان گھر بیٹھے آن لائن فری لانسنگ کے ذریعے با عزت روز گار کماتے ہوئے شہباز شریف کو دعائیں دیتے تھے۔ شہباز شریف کے دورمیں بننے والا پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ پاکستان کا پہلا اور جدید ترین آئی ٹی ادارہ ہے۔پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کا قیام شہباز شریف کا وہ کارنامہ ہے جس کی بدولت لاانفورسمنٹ ایجنسیز اور پولیس نے کبھی نہ حل ہونے والے ہزاروں نہیں لاکھوں کیسز ناقابل تردید شواہد کے ساتھ حل کیے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذریعے پنجاب کے عوام کو ملاوٹ سے پاک اشیاء کی فراہمی کو ممکن بنایا۔ ایک تقریب میں نوجوان محسن نے بتایا کہ وہ تندور پرروٹیاں لگاتا تھا، بطوروزیر اعلیٰ شہباز شریف کے دئیے تعلیمی وظیفے پر تعلیم حاصل کی اور آج وہ ایم اے او کالج لاہور میں لیکچرر ہے۔ایسی ان گنت مثالیں ہمارے اردگرد موجود ہیں۔پولیس اور سی ایس پی آفیسرز سمیت سرکاری ملازمین اور کامیاب افراد کی ایک طویل فہرست ہے جنہوں نے شہباز شریف دور میں تعلیمی وظائف کی بدولت اپنی تعلیم مکمل کی اور آج ایک کامیاب زندگی گزار رہے ہیں۔مجھے ایسے بے شمار واقعات کا علم ہے کہ شہباز شریف رات گئے نیوز بلیٹن دیکھتے تو پورے پنجاب میں کہیں بھی کسی ذہین بچے کی تعلیمی میدان میں غیر معمولی ذہانت یا ٹیکنیکل ایجوکیشن میں تخلیقی سرگرمیوں کی خبر سامنے آتی تو اس بچے کی معلومات اکٹھی کرکے اس کے گھر پہنچ کر اسے شاباش دیتے اورنا صرف اس کے تعلیمی اخراجات اٹھاتے بلکہ اس کیلئے ماہانہ وظیفہ بھی مقررکیاجاتا۔ بلوچستان،خیبرپختونخوا،کشمیر اور گلگت بلستستان کے ذہین طلبہ و طالبات کیلئے پنجاب کی یونیوسٹیوں میں سپیشل کوٹہ قائم کیا اور ان کو فری ایجوکیشن،ہاسٹل اور کھانے کی سہولیات مہیا کیں۔