اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) تحریک انصاف نے 14 منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ۔ جن ارکان اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان میں نورعالم خان، افضل ڈھانڈلہ، نواب شیر وسیر، راجہ ریاض، رانا قاسم نون، احمد حسین ڈیہڑ، عبدالغفار وٹو، مخدوم باسط سلطان، عامر طلال گوپانگ، خواجہ شیراز، سردار ریاض مزاری، رمیش کمار، وجیہہ قمر اور نزہت پٹھان شامل ہیں۔ نوٹس میں منحرف ارکان سے وضاحت طلب کی گئی اور ارکان کو 7 روز کے اندر معافی مانگ کر غیر مشروط پارٹی میں واپس آنے کی مہلت دی گئی ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پرویز خٹک کے اتحادی جماعتوں، جہانگیر ترین گروپ اور منحرف ارکان سے رابطوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 3 منحرف ارکان نے واپس آنے کے لئے رابطہ کیاہے جس پر وزیراعظم نے حکومتی ٹیم کو سیاسی رابطے جاری رکھنے کی ہدایت کی۔اس سے قبل وزیراعظم سے اٹارنی جنرل خالد جاوید نے ملاقات کی جس میں مختلف قانونی امور پر مشاورت کی گئی جبکہ اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر بریفنگ دی۔ذرائع نے بتایا کہ اٹارنی جنرل نے سندھ ہائوس واقعہ پر عدالتی تشویش سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے پارٹی کارکنان کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ اس طرح کا واقعہ پیش نہ آئے اور عدالت کا جو بھی حکم آئے ، اس پر سختی سے عمل کیا جائے ۔مزیدبرآں وزیراعظم نے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا عدم اعتماد کی تحریک پاکستان میں زبردست کام ہو رہا ہے کیونکہ لوگوں کو کبھی نہ کبھی پتہ چلنا تھا کہ لوگوں کے ضمیر خریدنے کے لئے منڈی لگی ہوگی، یہ حلال کا پیسہ نہیں بلکہ سندھ حکومت کے پاس ہے جو کہ عوام کا ہے ۔انہوں نے کہا آج پیش گوئی کررہا ہوں جیسے جیسے عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹ کا دن قریب آئیگا تو میں قوم کا غصہ دیکھ رہا ہوں ضمیر فروشی پر، ہمارے لوگ ان سے بات کر رہے ہیں تو ان کو شک کا فائدہ بھی دے رہا ہوں۔ انہوں نے کہا ان میں سے زیادہ تر لوگ واپس آجائیں گے ۔وزیر اعظم نے کہا ہمارے کچھ لوگ جذبات میں آگئے اور سندھ ہائوس پہنچ گئے ، انہیں کہتا ہوں کہ پرامن احتجاج آپ کا حق ہے لیکن کوئی تصادم نہ کریں۔انہوں نے کہا یہ یاد رکھیں کہ مسلمانوں کو حکم ہے تم اچھائی کے ساتھ اور برائی کے خلاف کھڑے ہوں، جب سب کے سامنے برائی دیکھ رہے ہوں تو اﷲ نے قرآن میں حکم دیا ہوا ہے کہ آپ جب دیکھ رہے ہیں کہ لوگ پیسے لے کر ضمیر بیچ رہے ہیں، عوام پر اﷲ فرض کرتا ہے کہ بتائو تم کہاں کھڑے ہو۔انہوں نے کہا عوام 27 تاریخ کو بتائیں گے کہ وہ کدھر کھڑے ہیں۔وزیراعظم نے کارکنوں اورحامیوں کے نام پیغام جاری کیا ہے ۔وزیراعظم نے صوفی بزرگ شمس تبریز سے منسوب ایک قول ٹویٹ کیا اور لکھا کہ ملک کے غدار اور بدمعاش ایک جال میں پھنس رہے ہیں۔صوفی بزرگ شمس تبریز سے منسوب قول میں کہا گیا ہے کہ سازشیوں اورجعلسازوں سے نہ گھبراؤ، اگرچند لوگ آپ کو نقصان پہنچانے یا پھنسانے کی کوشش کررہے ہیں تووہ اللہ کی پکڑ سے نہیں بچ سکتے ۔دریں اثناء وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ حسابات جاریہ پر قابو پانے کے اقدامات نتیجہ خیز ثابت ہو رہے ہیں، فروری میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 0.5 ارب ڈالر تک کم ہو گیا جو جنوری میں 2 ارب ڈالر تھا۔