مکرمی ! شتر بے مہار مہنگائی نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اور کمیٹیاں قائم ہیں لیکن ان کی کارکردگی مایوس کن ہے۔ ہرتاجراوردکانداربلاخوف وخطر من مانے نرخ وصول کرر ہے ہیں۔ بجلی گیس، پٹرول اور اشیائے خوردونوش کے نرخوں میں آئے روز اضافہ صورتحال کو اس نہج تک لے جارہا ہے کہ خدشات سول نافرمانی کیخدشات کوجنم دیر رہے ہیں اور پھر جو صورتحال پیدا ہوگی اس پر کوئی بھی قابو نہیں پا سکے گا۔ ابھی تک حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ معاملات کو سدھارنے کے لیے عوام کو ریلیف دے کر حالات کو مزید بگڑنے سے روک لے لیکن اگر عوام سول نافرمانی کی طرف چل پڑے تو پھر نگران حکومت ہی نہیں آئندہ قائم ہونے والی مستقل حکومت کے لیے بھی مسائل پیدا ہوں گے۔ اس سلسلے میں یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ ریلیف عوام کا حق ہے، کوئی احسان نہیں۔(قاضی جمشیدعالم صدیقی، لاہور)