نیویارک ، اسلام آباد (ندیم منظور سلہری سے ، سپیشل رپورٹر) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان اور او آئی سی کی متعارف اسلامو فوبیا کیخلاف عالمی دن کی قرار داد منظور کرلی گئی۔ قراردادمیں 15مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کاعالمی دن قراردیاگیاہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیاکیخلاف عالمی دن منانے کی قراردادکی منظوری پراپنے ردعمل میں کہاہے کہ امت مسلمہ کو مبارکباد دیناچاہتاہوں،اسلامو فوبیاکیخلاف ہماری آوازسنی گئی ہے ، اقوام متحدہ نے بالاآخر دنیاکو درپیش سنگین چیلنج کو تسلیم کرلیا،اقوام متحدہ کے لیے اگلاچیلنج تاریخی قرارداد پر عملدرآمد یقینی بناناہے ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی آزادی سب کابنیادی حق ہے ،اسلامو فوبیا کیخلاف آگاہی اور تدارک کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے ، اسلامو فوبیا پراپنے بیان میں پاکستانی مندوب نے کہااسلامو فوبیا سے مسلمانوں کیخلاف تشدد میں اضافہ ہوا،نائن الیون کے بعد مسلمانوں کیخلاف تشدد کے واقعات بڑھے ۔ مختلف ملکوں میں سیاسی مقاصد کے کیلئے اسلامو فوبیا کو ہوا دی جاتی ،مسلمانوں کیخلاف تشدد اور منافرت کوہواملتی ہے ، وزیراعظم عمران خان نے اسلامو فوبیا کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز اٹھائی۔ اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی ) کی جانب سے ، مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر قرارداد کا مسودہ پیش کرنے کا اعزاز حاصل کروں۔ اسلامو فوبیا ایک حقیقت ہے ، اس وجہ سے نفرت انگیز تقریر، امتیازی سلوک اور مسلمانوں کے خلاف تشدد دنیا کے کئی حصوں میں پھیل رہا ہے ۔ یہ اقدام عالم اسلام کے اندر بھی شدید اضطراب کا باعث ہیں۔ ادارہ جاتی شک، مسلمانوں اور ان کے بارے میں خوف وبائی امراض کی طرح بڑھ گئے ۔ خوف اور بداعتمادی کے ایسے ماحول میں مسلمان اکثر بدنامی، منفی دقیانوسی تصورات اور شرمندگی محسوس کرتے ہیں ۔ اسلامو فوبیا نسل پرستی کی ایک نئی شکل کے طور پر ابھرا ہے جس کی خصوصیت زینو فوبیا، منفی پروفائلنگ اور مسلمانوں کے بارے دقیانوسی سوچ ہے ۔