مکرمی !حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے کہنے پر غریبوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وطن عزیز کی آدھے سے زیادہ آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، لوگ اپنی بنیادی ضروریات پوری نہیں کر سکتے، ماضی کی حکومتوں نے عوام سے سب کچھ چھین لیا۔ 98فیصد عوام کے وسائل پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے، ماضی کے حکمرانوں نے قرضے لے کر خود ہڑپ کر لیے اور ادائیگی کے لیے قوم کا خون نچوڑا، غریبوں پر بے جا ٹیکسز عائد کیے گئے اور پٹرول، بجلی، گیس اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کر کے عوام کو بے بس کردیا گیا جس سے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکمران اپنی مراعات کم کرتے، مفت پٹرول، بجلی اور گیس کے استعمال پر پابندی لگتی اور ملک کے وسائل عوام پر خرچ ہوتے، مگر 75سالہ تجربات سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ایوانوں میں براجمان ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار جو نسل در نسل حکمرانی کے مزے لیتے آ رہے ہیں، کو قوم کی فلاح و بہبود سے کوئی غرض نہیں، انھیں صرف اپنے مفادات عزیز ہیں۔ نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں کو ایک بار نہیں بار بار اقتدار ملا اور عوام نے آزمایا لیکن انھوں نے ہر دفعہ عوام سے دھوکا کیا، حکمرانوں نے دولت اکٹھی کی ، بیرون ممالک جائیدادیں بنائیں۔قوم کی بہتری اور ملک کی ترقی کے لیے ووٹ کا بہترین استعمال کیا جائے گا، جس سے ظالموں، لٹیروں کا کڑا احتساب ممکن ہو۔(اظہر حسین قاضی،اسلام آباد)