اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے الیکشن میںفوج کی تعیناتی سے متعلق ایک سیاسی جماعت کے تحفظات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج الیکشن نہیں کروارہی صرف امن و امان قائم رکھے گی۔25جولائی کو شفاف انتخابات کرائینگے ۔اگر کسی امیدوار کو دستبردار ہونے یا وفاداری تبدیل کرنے کیلئے دھمکایا جا رہا ہے تو الیکشن کمیشن کو بتائیں۔بابر یعقوب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امیدواروں کی جان کو خطرات سے اداروں اور نگران وزیراعظم کو آگاہ کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی عملہ کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا گیا ہے ، نتائج کی ترسیل سے فوج یا سکیورٹی اداروں کا کوئی تعلق نہیں،نتائج کی ترسیل متعلقہ انتخابی عملہ ہی کریگا۔انہوں نے مزید کہا کہ امیدواروں کی سکیورٹی کے حوالے سے چاروں صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں، اس مرتبہ ٹرن آؤٹ پہلے سے بہتر رہنے کی توقع ہے ۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اگر کسی سیاسی جماعت کے امیدوار یا کارکن اٹھائے جا رہے ہیں تو ہمیں خفیہ طور پر نام بتائیں، الیکشن کمیشن امیدواروں کے تحفظ کے انتظامات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔پاک فوج کے الیکشن میں کردار کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کو وہی اختیارات دیئے گئے ہیں جو ہر مرتبہ دیئے جاتے ہیں، سیاسی جماعتوں کی خواہش پر ہی الیکشن کے دوران فوج تعینات کی جا رہی ہے ۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ سکیورٹی پر مامور اہلکار کی یہ ڈیوٹی بھی ہوگی کہ وہ کسی بے ضابطگی کو دیکھے تو رپورٹ کرے ۔انتخابی انتظامات سے متعلق بابر یعقوب نے بتایا کہ 18ہزار پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں، کیمرے ایسی جگہ لگائے جائیں گے جہاں ووٹر کی سیکریسی متاثر نہ ہو۔انتخابی مبصرین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الیکشن مبصرین کو وسیع اختیارات حاصل ہوں گے ، نتائج والے پرچے پر مبصرین بھی دستخط کر سکیں گے جبکہ پولنگ سٹیشن میں موبائل فون لے جانے کی سخت ممانعت ہو گی۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ 25 جولائی کو شفاف انتخابات یقینی بنانے کیلئے ہر ادارے کی مدد لی جائیگی، 20 جولائی تک بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل کر لیں گے ۔ بابر یعقوب نے بتایا کہ اس مرتبہ الیکشن میں عام سیاہی استعمال ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ 849 حلقوں پر انتخابات کروائے جا رہے ہیں۔ 849 میں سے 100 سے زائد حلقوں پر کیسز چل رہے ہیں۔ 108 حلقوں کے میرٹ پیپر ابھی ہولڈ پر ہیں۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں کسی حلقے پر کیس عدالت میں نہیں، بیلٹ پیپر کی ترسیل بھی جلد شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اگلے عام انتخابات کے موقع پر بالٹی سمیت کئی دیگر نشانات بھی بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں کو الاٹ کئے گئے ہیں ۔ دریں اثنائجمعرات کو ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتوں کے ورکرز کو ہراساں کئے جانے کی شکایات پر چیف الیکشن کمشنر نے چاروں وزرا ئے اعلیٰ کو خط لکھا ہے کہ انتخابات ملک میں5 سال بعدہوتے ہیں اور اگر ضابطہ اخلا ق کی حدود میں کوئی الیکشن مہم ہو رہی ہے تو اس کا اپنا ایک احترام ہو تا ہے اس لئے تمام وزرائے اعلیٰ کوہدایت اور تنبیہ کی جاتی ہے کہ حکومت نہ کسی کی الیکشن مہم میں رخنہ ڈالے اور نہ ہی کسی اور کو رخنہ ڈالنے دے ،ضابطہ اخلاق کا احترام کرتے ہوئے ہر سیاسی پارٹی اور امیدوار کو مہم کی آزادی ہو نی چاہئے ۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور ریٹرننگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دے دیئے ہیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے ۔کسی بھی بے ضابطگی کی صورت میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ اور ریٹرننگ افسران موقع پر سزا سنا سکیں گے ۔ ادھر چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر)سردارمحمد رضا و ممبران الیکشن کمیشن کو تمام سٹیلائٹ ٹی وی چینلز پر تشہری مہم کے حوالے سے پیمرا حکام نے بریفنگ دی جبکہ الیکشن کمیشن نے چیئرمین پیمرا کو حکم دیا کہ مخالف سیاسی جماعتوں کیلئے نازیبازبان اور غلط الفاظ استعمال پر مبنی اشتہار چلانے والے چینلز کو شوز کاز نوٹس دیا جائے ۔ الیکشن کمیشن نے پیمر ا کویہ بھی حکم دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے چلنے والے اشتہارات کا مکمل تخمینہ لگایا جائے اور ریکارڈ کمیشن کو مہیا کیا جائے تاکہ ہر سیاسی جماعت کا انتخابات پراخراجات کا جائزہ لیکر الیکشن قوانین کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ الیکشن کمیشن نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی انتخابی مہم میں ریاستی مشینری کے استعمال کے معاملہ پردرخواست مسترد کر دی جبکہ ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی درخواست پربابر بخت قریشی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 17جولائی تک ملتوی کر دی۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ڈی آئی جی بابر بخت کے والد اور بھائی قصور سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ بابربخت حلقہ میں اپنی طاقت کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں۔ این این آئی کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پریذائنگ افسران اپنے موبائل سے انتخابی نتائج کی تصاویر بھیج کر مزید ایک ہزار روپے حاصل کرسکیں گے ، اس طرح 85 ہزار پریذائڈنگ افسران میں 8 کروڑ 50 لاکھ روپے اضافی تقسیم کیے جا ئینگے ۔اس سے قبل پریذائڈنگ افسران کا اعزازیہ بھی بڑھا کر 6 ہزار روپے کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب ملک کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا خان کیلئے اضافی سکیورٹی طلب کرلی گئی ہے ۔اس حوالے سے ترجمان الیکشن کمیشن نے کہاکہ پشاور دھماکوں کے پیش نظر چیف الیکشن کمشنراور ان کے اہلخانہ کی سکیورٹی میں اضافے کیلئے کہا گیا انہیں کوئی دھمکی نہیں ملی ۔الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج جاری کرنے سے متعلق ملک بھر کے ریٹرنگ افسران کو ہدایت نامہ ارسال کردیا ہے ۔ پریذائیڈنگ افسران ووٹوں کی گنتی کی بعد فوری طور پر فارم 45تیار کریں گے جس میں امیدواروں کو پڑنے والے ووٹوں کی تفصیلات درج ہوگی اور بچ جانے والے بیلٹ پیپر کی تفصیلات فارم 46میں درج کی جائیں گی۔الیکشن کمیشن نے فیس بک کی خدمات لینے سے انکار کرتے ہوئے فیس بک انتظامیہ کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے ، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ ایک حساس معاملہ ے ہ جو کہ الیکشن کے نتائج پر بری طرح اثر انداز ہوسکتا ہے اس لئے ہم سوشل میڈیا پر بھروسا نہیں کرسکتے ۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے خصوصی مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول روم قائم کردیا ہے جہاں تعینات عملہ ٹی وی چینلز کی مانیٹرنگ کے ساتھ ساتھ عوام کی شکایات بھی سنے گا۔ترجمان الطاف خان نے بتایا کہ یہ کنٹرول روم صبح 9 بجے سے رات 8 بجے تک کام کرے گا جہاں پر خواتین ، خصوصی افراد اور خواجہ سرائوں کیلئے علیحدہ ڈیسک بنائے گئے ہیں۔ اس کنٹرول روم میں پانچ فون لائنیں نصب کی گئی ہیں اور عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی شکایات 051-92110812، 051-92110813، 051-92110814، 051-92110815، 051-92110816پر درج کرائیں جبکہ کنٹرول روم میں تین فیکس بھی نصب کئے گئے ہیں جن کے نمبر 051-92110809، 051-92110810، 051-92110811 ہیں۔ اس کنٹرول روم نے جمعرات سے باقاعدہ کام شروع کردیا ہے اور یہ الیکشن کے حتمی نتائج تک قائم رہے گا۔الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ جماعتوں میں سے انتخابات میں حصہ لینے والی 88 سیاسی جماعتوں نے عمومی نشستوں پر 5 فیصد ٹکٹ خواتین کو جاری کئے ہیں۔ یہ خبریں درست نہیں کہ الیکشن کمیشن اس قانون پر عملدرآمد نہیں کرا سکا۔