مکرمی !سات اکتوبر کو اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں ،ظلم و بربریت ،دنیا بھر کی بے حسی سے تنگ آئے فلسطینیوں نے مزاحمت کا سامنا کیا کیا کہ روئے زمین کی طاغوتی قوتوں نے اپنی دیرینہ سینوں میں چھپی مسلم دشمنی بغض کا کھلا عملی اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے ہمنوا ہو کر غزہ میں خون کہ ہولی کھیلنے لگے ۔عالمی جنگی قوانین کی پروا کئے بغیر نہتے فلسطینیوں پر بمبوں کی برسات جاری ہے۔ہسپتال ،پبلک مقامات،تعلیمی ادارے ،گھروں بچے،بوڑھوں ،بیماروں خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔او آئی سی بھی خاموش تماشائی کے کردار سے آگے نہیں بڑھی۔ ہسپتالوں میں زخمیوں، نعشوں کے لئے جگہ ،کفن کم پڑھ چکے ہیں ،غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کر چکی،القدس میں کینسر کے واحد ترک ہسپتال میں سو کے قریب مریض علاج بند ہو جانے سے زندگی موت کی کشمکش میں ہے ۔فلسطینیوں کو ان کے بنیادی حقوق اور امن فراہم کرنا ہے ۔ (امتیاز یٰسین فتح پور لیہ)