لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) عام الیکشن میں صرف ایک روز باقی رہ گیا، اس حوالے سے 92نیوز نے الیکشن ٹرانسمیشن شروع کر دی ہے ۔اس سلسلے میں مختلف پروگرام پیش کئے جا رہے ہیں ،ایسے ہی ایک پروگرام میں میزبان شازیہ ذیشان اور اسداﷲ خان سے گفتگو کرتے ہوئے روزنامہ92نیوز کے گروپ ایڈیٹر ارشاد احمد عارف نے کہا کہ ہنگ پارلیمنٹ کا تصورہم88 سے سن رہے ہیں مجھے اب یہ نظرنہیں آرہا ۔پی ٹی آئی سادہ اکثریت حاصل کرتی نظرآرہی ہے ۔ ن لیگ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ ، سیالکوٹ، جہلم میں زیادہ سیٹیں لے سکتی ہے ۔ پی ٹی آئی پنجاب سے 65 سے زیادہ، سندھ میں پانچ سیٹیں لے گی۔بنوں میں اکرم درانی اورعمران خان کا سخت مقابلہ ہے ۔اس بار جتنے بھی تجز ئیے ہو رہے ہیں انکے مطابق کے پی کے میں پی ٹی آئی کی سیٹیں بڑھ رہی ہیں کیونکہ تحریک انصاف نے کچھ نہ کچھ کام کیا ہے ۔ خیبر پختونخوا میں ن لیگ اورایم ایم اے کی پوزیشن ٹھیک نہیں رہے گی۔ سینئر صحافی عارف نظامی نے کہا کہ اگر ہنگ پارلیمنٹ کے نام پر اگر مین سٹریمنگ کی جارہی ہے تو یہ بہت خطرناک بات ہوگی۔ماضی میں ق لیگ کی صورت میں ایسی پارٹی پیدا کی گئی جو ایک حکومت کے بعد نظر نہیں آئی۔ ایک اورکام سامنے آگیا ہے کہ پیروں کو بھی حمایت کیلئے تیار کیا جارہاہے ۔ تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا کہ کراچی میں کوئی اپ سیٹ نہیں ہورہاہے البتہ ایم کیوایم کا ووٹ تقسیم ہوگیا ہے ۔ملک میں ایک ہی نیشنل پارٹی ہے وہ تحریک انصاف ہے ۔ پی ٹی آئی کے پی کے میں 28 ،ا سلام آباد میں سے تینوں ،سندھ میں پی ٹی آئی پانچ سیٹیں لے گی۔ اینکر پرسن محمد مالک نے کہا کہ میں اس حق میں ہوں کہ مین سٹریمنگ ہونی چاہئے ۔سندھ میں پی ٹی آئی دو سیٹیں لے گی۔میرا خیال ہے ن لیگ کو 90سیٹیں ملنی چاہئیں لیکن ملیں گی 70 ۔ پی ٹی آئی کو 81 ، پیپلزپارٹی کو 41 سیٹیں اورآزاد امیدوار 50 کے قریب جیت جائیں گے ۔25 سے 27 ارکان اسمبلی ایسے ہیں جو ہمیشہ آزاد جیتے رہے ہیں اوروہ ن لیگ کو جوائن کرتے ہیں لیکن اس بار بارہ تیرہ جوائن نہیں کرینگے ۔میرے خیال میں مخلوط حکومت بنے گی۔ اینکر پرسن ڈاکٹر دانش نے کہا کہ مخلوط حکومت نظر آرہی ہے لیکن تحریک لبیک، جیپ، جی ڈی اے اورپی ایس پی بھی میدان میں ہے ہوسکتا ہے کہ عمران ا ن کوحکومت بنانے کیلئے ساتھ ملا لیں۔ پنجاب سے پی ٹی آئی 67 ،سندھ میں پی ٹی آئی کو تین سیٹیں ملیں گی۔ جی ڈی اے کی بارہ سیٹیں ہیں ۔آسٹرالوجسٹ سامعہ خان نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی سادہ اکثریت حاصل کرتی نظر نہیں آرہی ہے ۔ میری عوام سے درخواست ہے کہ وہ 25جولائی کو گھر سے نکلیں اورپاکستان کو ووٹ دیں۔ ارشاد احمد عارف نے مزید کہا کہ پنجاب 70سے اکثریتی صوبہ رہاہے ،پنجاب سے بائی اینڈلارج ووٹ کسی زبان کی بنیاد پر نہیں ملتے ، اس لئے پنجاب زیادہ فوکس ہے کیونکہ یہاں پر سیٹیں زیادہ ہیں۔تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے کہا کہ ماضی اٹھا کردیکھ لیں نوازشریف ہمیشہ پنجاب سے ہی جیتتے آئے ہیں۔ہم تو یہ کہتے آئے ہیں کہ پنجاب میں نئے صوبے بنائے جائیں ۔تجزیہ کا ر عامر متین نے کہا کہ سڑکوں اورپلوں سے الیکشن نہیں جیتے جاسکتے ، ن لیگ کیلئے پنجاب کا الیکشن ا س لئے ضروری ہے کیونکہ ان کا 35 سال کا کیریئر ختم ہونے کاخدشہ ہے ۔تجزیہ کار ڈاکٹر دانش نے کہا کہ بلاول بھٹو کے بار ے میں اتنا کہوں گا کہ ابھی وہ میچور نہیں لیکن وہ میچورلوگوں سے اچھا بول رہا ہے ۔اینکر پرسن محمد مالک نے کہا کہ میرے نزدیک پنجاب کا الیکشن زیادہ اہم ہے ۔عمران بھی اختیارات کی نچلی سطح پر منتقل کرنے کے حق میں ہیں۔