Common frontend top

ڈاکٹر طاہر اشرف


مسئلہ کشمیر اور بھارت کی مسلسل ہٹ دھرمی


کشمیر کا تنازعہ واحد عالمی اِیشو ہے،جو 73سال گزرنے کے باوجود ہندوستان کی ہٹ دھرمی کی بدولت حل نہیں ہوسکا۔1947ء میں پاکستان اور بھارت کے آزاد ہونے سے لیکر آج تک بھارت کی ہٹ دھرمی کشمیر کے عوام کو ان کا بنیادی حق یعنی آزادی دینے کی راہ میں رکاوٹ ہے جبکہ شروع سے ہی بھارت کا رویہ گمراہ کن رہا ہے اور بھارت اپنے عوام سمیت اقوامِ عالم کو غلط اور جھوٹ پر مبنی معلومات فراہم کرتا رہا ہے، جِس کی تازہ مثال بھارتی آرمی چیف کا جمعرات تین فروری کو دیا گیا بیان ہے، جس میں دعویٰ
پیر 07 فروری 2022ء مزید پڑھیے

یوکرائن اور روس کا تنازعہ

پیر 31 جنوری 2022ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی یو کرائن پر روس کے ممکنہ حملے سے خوفزدہ ہیں اور انہوں نے یوکرائن میں اضافی فوجی سامان اور فوجی دستے بھیجے ہیں۔ اس کے برعکس روس کا دعویٰ ہے کہ اس کے اقدامات اس کے سلامتی کے مفادات کے لیے اہم ہیں اور اس کا یوکرائن پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ نیٹو نے یوکرائن کی سرحد پر روس کی مسلسل فوجی تعمیرات کو یوکرائن کی علاقائی سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے جب کہ روس نیٹو پر خطے کو غیر مستحکم کرنے کا الزام لگاتا ہے۔ الزامات اور جوابی الزامات
مزید پڑھیے


پاکستان کی خارجہ پالیسی کو درپیش ممکنہ چیلنج

پیر 24 جنوری 2022ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
بدلتے وقت کے ساتھ ملکوں کے مفادات بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں اور خارجہ پالیسی ہمیشہ مفادات کے تابع ہوتی ہوتی ہے۔ بنیادی طور پر کسی بھی ملک کی خارجہ پالیسی کی تشکیل میں داخلی عناصر جن میں آبادی، جغرافیائی محلِ وقوع، قدرتی ذخائر شامل ہیں، اہم کردار کرتے ہیں۔خارجی عوامل کی اہمیت سے بھی اِنکار ممکن نہیں ہے کیونکہ کوئی بھی ملک اَپنے گِردوپیش میں ہونے والی تبدیلیوں سے لا تعلق نہیں رہ سکتا۔ گزشتہ دو دہائیوں سے عالمی سیاست میں ہلچل کے نتیجے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے پاکستان بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ ایک
مزید پڑھیے


سیاچن گلیشیر تنازعہ کیسے حل ہوسکتا ہے؟

پیر 17 جنوری 2022ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
12 جنوری کو اِنڈیا کی فوج کے سربراہ جنرل منوج مکندا نروانے اپنی سالانہ نیوز کانفرنس میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اِنڈیا سیاچن گلیشیئر سے فوج ہٹانے کے خلاف نہیں ہے تاہم پاکستان کو ایکچوئل گراؤنڈ پوزیشن لائن (اِے جی پی اَیل) کو پیشگی شرط کے طور پر قبول کرنا ہوگا۔ پاکستان کی طرف سے ابھی تک اِس بیان پر باضابطہ ردِ عمل نہیں آیا۔ تاہم پاکستان اور انڈیا کے باہمی تعلقات کی نوعیت جبکہ انڈیا اور چین کے مابین سرحدی کشیدگی کے تناظر میں انڈین فوج کے سربراہ کے حالیہ بیان کا جائزہ لیا جا سکتا ہے
مزید پڑھیے


کشمیر کا تنازعہ 73 سال بعد بھی حل طلب

جمعرات 13 جنوری 2022ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
5 جنوری1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا اور پاکستان نے ایک قرارداد منظور کی جس میں جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کا مطالبہ کیا گیا۔ اگرچہ اِس قرارداد میں ریاست جموں و کشمیر کے حل کے لیے ایک باقاعدہ فریم ورک طے کیا گیا مگر ہندوستان نے پہلے لیت ولعل سے کام لیا ، بعد میں اِستصواب رائے منعقد کرانے سے اِنکار کردیا ۔ کشمیر کے عوام آج بھی اقوامِ متحدہ کی اِن قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اقوامِ عالم کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگا رہے ہیں۔ کشمیر کے معاملے میں
مزید پڑھیے



شی جن پنگ اور پیوٹن کے مابین حالیہ ورچوئل ملاقات

پیر 20 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے 15 دسمبر کو ورچوئل بات چیت کی ہے کیونکہ دونوں رہنماؤں کو الگ الگ محاذوں پر امریکہ سمیت مغربی ممالک کے دباؤ کا سامنا ہے۔ 2013ء سے دونوں رہنماؤں کے مابین 37 ویں جبکہ دوسری ورچوئل ملاقات تھی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ نے 2019 ء میں صدر پیوٹن کو اپنا "بہترین دوست" قرار دیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو سراہتے ہوئے انہیں'' 21 ویں صدی میں بین ریاستی تعاون کی ایک مناسب مثال" قرار دیا ہے۔ انہوں نے
مزید پڑھیے


روسی صدر کا دورہ بھارت ،خطے پر ممکنہ اثرات

منگل 14 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مابین گزشتہ ہفتے دہلی میں ملاقات ہوئی ہے۔ روسی صدر پیوٹن کا حالیہ دورہ ہندوستان، روس اور ہندوستان کی قیادت کے درمیان روس،ہندوستان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے تحت سالانہ سربراہی اجلاس کے سلسلے میں تھا۔ گزشتہ سال COVID-19 کی وجہ سے میٹنگ نہیں ہوسکی تھی اور یہ 21 واں روس،انڈیا سربراہی اِجلاس تھا جِس کا مقصد روس اور ہندوستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینا تھا جسے "انڈیا،روس خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ" کہا جاتا ہے۔ روس بھارت اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں حالیہ اختلافات کا سلسلہ
مزید پڑھیے


بائیڈن اور شِی کی ورچوئل ملاقات سرد جنگ روک سکے گی؟

پیر 22 نومبر 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ نے گزشتہ ہفتے ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات کی ہے۔ منفرد نوعیت کی یہ ملاقات واشنگٹن کے وقت کے مطابق پیر کو دیر سے جبکہ بیجنگ میں منگل کو دِن کے اوقات میں ہوئی اور ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہی۔ جنوری 2021 ء میں بائیڈن کے بطور صدر منتخب ہونے کے بعد سے یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی سربراہی ملاقات تھی (اگرچہ ورچوئل تھی)۔ COVID-19 پابندیوں کی وجہ سے دونوں رہنماؤں کے مابین اِس سے پہلے کوئی ملاقات نہیں ہو سکی۔ یہ میٹنگ دنیا کی توجہ کا مرکز
مزید پڑھیے


اَفغانستان کی بِگڑتی صورتِ حال

پیر 15 نومبر 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
ٹرائیکا پلس نے گزشتہ جمعرات کو تین ماہ کے وقفے کے بعد اِسلام آباد میں منعقد ہونے والے اپنے اِجلاس میں افغان طالبان حکومت کو پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ رویہ اپنانے کا ایک واضح پیغام دیا ہے۔پندرہ نکات پر مشتمل مشترکہ اِعلامیے میں نگران افغان حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے عالمی طور پر قبول شدہ اصول اور بنیادی انسانی حقوق سمیت اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔اور اپنی سرزمین پر غیر ملکی شہریوں اور اداروں کے تحفظ اور جائز حقوق کا تحفظ کرے۔ ٹرائیکا پلس امریکہ، روس، چین اور پاکستان
مزید پڑھیے


مسئلہ کشمیر

پیر 01 نومبر 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ ہفتے بھارت کے ناجائز زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے۔ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت کی اشتعال انگیز اور متنازعہ کارروائیوں کے بعد بھارتکے وزیرِ داخلہ کا یہ پہلا دورہ تھا۔ 5 اگست 2019 کو مودی حکومت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد، ریاست جموں و کشمیر (جس میں لداخ بھی شامل تھا) کو تقسیم کیا اور اس کی حیثیت کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں (یونین ٹیریٹریز) میں بدل دیا۔ یعنی جموں و کشمیر اور لداخ۔ اس کے نتیجے میں کشمیر میں جاری آزادی کی
مزید پڑھیے








اہم خبریں