Common frontend top

ڈاکٹر طاہر اشرف


پاکستان امریکہ قریبی تعلقات کی بحالی


پاک امریکہ باہمی تعلقات کی تاریخ کا مطالعہ دونوں ملکوں کے دوطرفہ تعلقات میں آنے والے کئی اتار چڑھاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ عالمی سیاست کے ماہرین نے پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات کی اس نوعیت کی بنیاد پر مختلف تشریحات کی ہیں۔اسے عام طور پر ایک ناکام شادی کی مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔کچھ دانشوروں نے چینی اور جاپانی کہاوتیں استعمال کرتے ہوئے،اسے ایک ایسے جوڑے سے تشبیح دی ہے جو ایک ہی گھر میں اکٹھے رہنے کے باوجود مختلف خواب دیکھتے ہیں۔شجاع نواز اپنی کتاب’’دی بیٹل فار پاکستان: دی بِٹر یو ایس فرینڈ
پیر 09  اگست 2021ء مزید پڑھیے

سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان

پیر 02  اگست 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
پاکستان اور سعودی عرب کے دو طرفہ تعلقات کئی دہائیوں ْپرانے، گہرے اور پْرجوش ہیں جو ْاونچ نِیچ کے بہت سارے جھٹکوں کو کامیابی سے برداشت کرچکے ہیں۔ ان کے مابین دو طرفہ تعلقات اپریل 2015 سے کشیدہ ہوئے جب پاکستان نے اپنی فوجی دستے یمن بھیجنے سے انکار کردیا اور سعودی عرب اور ایران کے مابین پراکسی جنگ میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔ یمن اور ایران کے بارے میں پاکستان کے غیر جانبدارانہ رویے کی وجہ سعودی عرب کے ساتھ باہمی تعلقات میں سرد مہری آگئی جسکا نتیجہ یہ نکلا کہ ، سعودی
مزید پڑھیے


پاکستان اور ازبکستان کے بڑھتے باہمی تعلقات

پیر 19 جولائی 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
جیو اسٹراٹیجک سے جیو اکنامکس کی طرف جانے والا پاکستان دنیا بھر میں اپنے تجارتی اور معاشی تعلقات کو مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان کی یہ خواہش ، کہ ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کریں ، جو وسطی ایشیا کا ایک بڑا ملک ہے ، اسی سمت میں ایک قدم ہے اور یہ دونوں ممالک کے لئے ایک جیت تصور ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان کا ازبکستان کا حالیہ دورہ کا مقصد ازبکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے امکانات سے فائدہ اٹھانا ہے۔ اب تک کے سب سے بڑے تجارتی وفد کا دورہ
مزید پڑھیے


خارجہ پالیسی میں موجودہ حکومت کا دانشمندانہ انتخاب

پیر 05 جولائی 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
کسی بھی ملک کی خارجہ پالیسی اسکے مفادات کے حصول کے تابع ہوتی ہے۔مفادات کی تبدیلی خارجہ پالیسی کی سمت میں تبدیلی کا سبب بنتی ہے۔ اس ضمن میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کو کوئی استثنیٰ حاصل نہیں ہے بلکہ پاکستان بھی عالمی سیاست کے مروجہ اصولوں کے مطابق اپنی خارجہ پالیسی کا جائزہ لیتا رہتا ہے تاکہ اپنے قومی مفادات کا تحفظ یقینی بنا سکے۔بین الاقوامی سیاست میں تقریباً ایک دہائی کی ہلچل کے بعد نئی صف بندی ہو رہی ہے اور ماضی کی پیشین گوئی کے مطابق عالمی سیاست میں براعظم ایشیا کو خصوصی اہمیت حاصل ہوچکی ہے اور ایشیا عالمی سیاست کا محور بن چکا ہے۔ ان جغرافیائی سیاسی پیشرفتوں پر غور کرتے ہوئے ، وزیر
مزید پڑھیے


مودی ،کشمیری قیادت ملاقات: پس پردہ مقاصد؟

پیر 28 جون 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
جمعرات24 جون کو ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کے ساتھ پہلی بار ایک اہم ملاقات کی ہے جو کہ5 اگست 2019میں کشمیر کی نیم خودمختاری ختم کرنے کے بعد ہندوستان کی حکومتی قیادت کا کشمیری قیادت سے براہ راست ہونے والا پہلا رابطہ ہے حالانکہ انہی کشمیری رہنماؤں میں سے بہت سے افراد کو کریک ڈاون میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ تاہم اس ملاقات میں میرواعظ عمر فاروق سمیت کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کرنے والے رہنماؤں بالخصوص آل پارٹیز حریت کانفرنس میں سے کسی کو بھی نہیں
مزید پڑھیے



ایران کے نئے صدر کی ممکنہ خارجہ پالیسی

پیر 21 جون 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
ایران میں گزشتہ جمعہ کو ہونے والے تیرہویں صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے، سرکاری حتمی نتائج کے اعلان سے قبل ہی ان کے حریفوں نے شکست تسلیم کرتے ہوئے ہا ر مان لی ہے۔ انتخابات کی دوڑ میں شامل دیگر تین امیدواروں نے ابراہیم رئیسی کو اس جیت کے لئے مبارکباد پیش کی ہے،جس کی بہت توقع کی جارہی تھی کیونکہ بڑے سیاسی قد و کاٹھ رکھنے والے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے سے روک دیا گیا تھا۔ انتخابات میں حصہ لینے والے واحد اصلاح پسند امیدوار، مرکزی بینک کے سابق گورنر عبد الناصرہمتی سمیت
مزید پڑھیے


امریکہ چین مخاصمت: پاکستان کے لئے مضمرات

بدھ 16 جون 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
سابق سوویت یونین کے ٹوٹنے اور اس کے نتیجے میں سرد جنگ کے اختتام کے بعد ، عالمی سیاست کے ممکنہ ڈھانچے اور اس میں امریکہ کے کردار کے بارے میں بین الاقوامی تعلقات کے اسکالرز کے مابین ایک بحث شروع ہوئی۔ فرانسس فوکویاما کا "End of History" اور ہنٹنگٹن کا Civilizations of Clash ایسے نظریات نے بین الاقوامی سیاست کے ممکنہ وجود اور ڈھانچہ کی وضاحتیں پیش کیں۔ اکیسویں صدی کے پہلے عشرے نے عراق اور افغانستان کے خلاف امریکہ کے یکطرفہ اقدامات کی شکل میں بین الاقوامی سیاست میں امریکی تسلط
مزید پڑھیے


امریکی افوا ج کا انخلا اور افغانستان میں قیام امن!

پیر 07 جون 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
افغانستان میں امریکی افواج کے انخلا کے بعد پائیدارامن کا قیام کیا ممکن ہو سکے گا؟ یہ آجکل کا انتہائی اہم اور مشکل سوال ہے اور جسکا جواب تلاش کرنا بھی خاصا پیچیدہ ہے۔ افغان طالبان کے استنبول کانفرنس میں شرکت سے انکار کے بعد سے افغانستان میں امن کی صورتحال پیچیدہ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ افغان مسئلے کا سیاسی حل ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔ سب گروہ، جنکے مفادات داؤ پر لگے ہوئے ہیں ،اپنے زیادہ سے زیادہ فائدے کے لیے ا پنے آپشنز کو غور سے جانچ رہے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ امریکہ نے انخلا کا عمل
مزید پڑھیے


پاک امریکہ تعلقات کا نیا آغاز؟

پیر 31 مئی 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
گزشتہ ایک دہائی سے خاص طور پرصدرڈونالڈ ٹرمپ کے دورمیں پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات محدود گنجائش کے ساتھ ٹرانزیکشنل رہے ہیں۔ صدر بائیڈن کے امریکی صدر کے طور پر اقتدار میں آ نے کے بعد، امریکہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی نوعیت اور مستقبل کے بارے میں مختلف تشریحات پیش کی گئیں۔ تاہم، دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات افغانستان، بھارت اورچین جیسے عناصر کے گرد گھومتے ہیں۔اِس وقت پاکستان دنیا اور خصوصا امریکہ سے توقع رکھتا ہے کہ وہ پاکستان کو بڑی طاقتوں کے مقابلہ کی ایک جگہ کی بجائے پاکستان کے جیو-اقتصادی مقام
مزید پڑھیے


اسرائیلی جنگ بندی اور مسلم دنیا

منگل 25 مئی 2021ء
ڈاکٹر طاہر اشرف
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا بین الاقوامی سطح پر خیرمقدم کیا گیا ہے، اسرائیل کی طرف سے کیے گئے غزہ کی پٹی کے محا صرہ اور گیارہ دن تک جاری رہنے والی مسلسل بمباری کے بعد مصر کی سفارتی کوششوں کے زریعے جمعہ کے دن کے اوائل وقت میں جنگ بندی ہوئی ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے دفتر نے جنگ بندی کا اعلان کیا۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ ان کی سکیورٹی کابینہ نے یکطرفہ طور پر مصری ثالثی کی تجویز کو منظوری دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ، دونوں فریقوں کے اتفاق
مزید پڑھیے








اہم خبریں