Common frontend top

فیصل مسعود


وعدوں کے ایفا کا نہیں ،اب بقا کا سوال ہے !


پاکستان کی پہلی قانون ساز اسمبلی سے قائدِ اعظم کے 11اگست1947ء والے خطاب میں ابتدائی کلمات کے بعد جس پہلے موضوع کی طرف قائد نے حاضرین کی توجہ مبذول کروائی وہ عام تاثر کے برعکس مذہبی رواداری نہیں بلکہ معاشرے کو لاحق مالی بدعنوانی اور اقرباء پروری کے امراض تھے۔تہتر سال گزر گئے۔آج پاکستانی معاشرے میںمالی بد عنوانی کوبرائی نہیں سمجھا جاتا ۔ ملک پر طاقتور طبقات(Elitists) کی حکمرانی ہے۔ اقربا پروری، خاندانی سیاست اور ادارہ جاتی عصبیت قبول عام پا چکے ہیں۔ایک وزیرِ اعظم یا پارٹی سربراہ کے بعد اس کے بیٹے، بیٹی یا بھائی کا اس کی جگہ
اتوار 26 دسمبر 2021ء مزید پڑھیے

پاکستان کو بنگلہ دیش سے سیکھنے کی ضرورت ہے !

اتوار 19 دسمبر 2021ء
فیصل مسعود
بنگلہ دیش ہماری طرح ایک نو عمر ملک ہے۔ تاہم بنگالی صدیوں پرانی قدیم قوم ہیں۔ایک زبان بولتے ہیں، اپنے کلچر پر جو فخر کرتے ہیں۔ عام خیال یہی ہے کہ متحدہ پاکستان سے علیحدہ ہونے سے پہلے بھی بنگالی سیاسی طور پر نسبتاََ بالغ نظر تھے۔ اپنے ابتدائی پر آشوب بیس سال کے بعداس قوم نے جو معاشی اشاریوں میں خطے کے دیگر ممالک کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے تو کیا اس کا مطلق سبب وہی ہے جو آجکل نئے نئے’ نظریاتی‘ ہونے والے سیاستدان بتاتے ہیں؟ بنگالی مسلح مزاحمت اور سیاسی جدو جہد کی صدیوں پر محیط اپنی
مزید پڑھیے


امریکہ چین تنائو اور پاکستان کا امتحان!

اتوار 12 دسمبر 2021ء
فیصل مسعود
کمیونزم کی پسپائی اور سوویت خطرہ تحلیل ہو جانے کے باوجودنیٹو اتحاد قائم اور150,000امریکی فوجیوں کی یورپ میں تعیناتی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔تیسری عالمی جنگ کے بادل چھٹنے اور سرد جنگ کے خاتمے کے بعدامریکہ کی جانب سے روس سمیت سوویت یونین سے آزادی پانے والی ریاستوں کے لئے مختص امریکی امداد کو ان ممالک میں مغربی جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کے فروغ سے منسلک کر دیا گیا۔ نوّے کے عشرے کے دوران ریاست ہائے امریکہ نے دنیا کو اپنے طرز کی’ جمہوریت‘ کے ذریعے بدلنے کا باقاعدہ فیصلہ کر لیا۔ دیکھنا یہ ہے کہ امریکہ نے
مزید پڑھیے


انتشار نہیں، آئین و قانون میں بقا ہے!

اتوار 05 دسمبر 2021ء
فیصل مسعود
یہ نہیں کہ ہم جیسوں کو جمہوریت، سویلین بالادستی، آئین و قانون کی حکمرانی ، آزادی اظہار رائے اور انسانی حقوق سے متعلق ’مغرب زدہ لبرلز‘ کے افکارو مطالبات سے اختلاف ہے ۔ تاہم فکر میںخیانت اور رویوں میںتضاد پانیوں کو گدلا دیتے ہیں۔ مغرب زدہ لبرلز میں اب وہ بھی شامل ہیں جو کسی زمانے میںرومان پسنداشتراکی تھے۔ چڑیا والے صاحب بھی کسی زمانے میں اِسی فکر کے مالک تھے ۔لگ بھگ پچاس برس قبل بلوچستان کے پہاڑوں پر ’پراریوں ‘ سے جا ملے تھے ۔ جنگ تو کیا خاک لڑتے، البتہ سخت کوشوں کی تفریح طبع کا سامان بن
مزید پڑھیے


ریاست کو ایک’ سسٹم ‘کا سامنا ہے!

هفته 27 نومبر 2021ء
فیصل مسعود
ہم میں سے کتنے ہیں جنہوں نے بیانِ حلفی سامنے آنے سے پہلے ساہیوال سے اٹھنے والے ایک عام وکیل کی گلگت بلتستان کے چیف جج کے عہدے پر تعیناتی کا سُن رکھا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ وکیل صاحب سیاسی جماعت کے عہدیدار بھی رہے ہیں۔ماریو پوزو کے شہرہ آفاق ناول کا حوالہ جسٹس کھوسہ نے پاناما کیس کے فیصلے میں دیا تھا ۔ڈان کارلیان جب کسی پر احسان کرتا تو بدلے میں فوراََ کچھ طلب نہیں کرتا تھا۔زیرِ بار گردن پر کچھ ادھار آنے والے دنوں میں چکتانے کے لئے اُ ٹھا دیا جاتا۔ پاناما کیس کی
مزید پڑھیے



انتہا پسندی :یہ نصف صدی کا قصہ ہے!

هفته 20 نومبر 2021ء
فیصل مسعود
وفاقی وزیرِ اطلاعات نے گزشتہ روز کسی ایک تقریب سے اپنے خطاب کے دوران انتہا پسند رویوں اور ریاست کے ناکافی ردِ عمل پر کچھ بات کی ہے۔ان کی تقریر کی ان جزئیات کو ٹی وی چینلز نے ہیڈ لائینز کے طور پیش کیا ہے۔ انتہا پسند رویے مگر ایک آدھ تقریر اور دو چار برس کا معاملہ نہیں۔ ہماری نسل نے نوجوانی کی دہلیزپر،روسی افواج نے افغانستان او ر’اسلامائزیشن‘ نے وطنِ عزیز میں ایک ساتھ قدم رکھے۔ دسویں جماعت میں ہم چند کلاس فیلوز نے اپنے ہاتھوں کی ہتھیلیوں پرایک دن زناٹے دار بید اس بنا پر کھائے تھے
مزید پڑھیے


نفرت ہمیں کہا ں لے جائے گی!

هفته 13 نومبر 2021ء
فیصل مسعود
آرمی پبلک سکول پشاور سانحہ میں132بچوں سمیت 149بے گناہ مرد و زن کی جانوں کا مداوا ہر گز ممکن نہیں ۔ دنیا کے اُ س پار جو ُاتر گئے ، ان کو واپس لانا بھی کسی کے بس کی بات نہیں۔تاہم جہاں مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچا نا ریاست کی اوّلین ذمہ داریوں میں شامل ہے ، وہیںد نیا بھر میں لواحقین کی دل جوئی کے لئے کچھ مراعات کااعلان کیا جاتا ہے، جن میں مالی امداد کے ساتھ ساتھ شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی فلا ح و بہبود کے کچھ اقدامات شامل ہوتے ہیں۔اگلے روز سپریم
مزید پڑھیے


محسن داوڑ، مریم نواز اورویلڈن ٹیم پاکستان!

هفته 06 نومبر 2021ء
فیصل مسعود
ابھی چند ہفتے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم عین میچ سے پہلے گھبرا کر اپنے ہوٹل سے باہر آنے کو انکاری ہو گئی تھی۔ دونوں ملکوں کے پرچم اٹھائے پاکستانی تماشائی سٹیڈیم میں بیٹھے ٹیموں کی راہ تکتے رہے۔دو چار روز بعد انگلینڈ نے بھی اپنے کھلاڑیوں کی تھکاوٹ کو جواز بنا کر پاکستان آنے سے انکار کر دیا توعمران حکومت کی فارن پالیسی کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے ہمیں بتایا گیا کہ ہم دنیا میں تنہا ہوچکے ہیں۔سیاسی مخالفین نے ناکام حکومت کے مستعفی ہو جانے کا مطالبہ کر دیا توکئی ایک کو اس بیچ امریکی صدر کی وہ
مزید پڑھیے


زوال کا سفر جاری رہے گا!

هفته 23 اکتوبر 2021ء
فیصل مسعود
قرآن نے ہمیں بتایا ہے کہ خالقِ کائنات قوموں کے مابین دنوں کو پھیرتا رہتا ہے۔ عروج و زوال تاہم بے سبب ہر گز نہیں۔اس باب میں اللہ تعالیٰ نے کچھ قوانین مقرر کر رکھے ہیں کہ جنہیں سنن الہٰیہ کہا جاتا ہے۔غامدی صاحب اپنی کتاب ’ میزان‘ میں قرآن مجیدکا احاطہ دو بڑے حصوں میں کرتے ہیں۔’الکتاب ‘ کے باب میں عبادات کے قوانین بیان کئے گئے ہیں جبکہ ’الحکمہ‘ کے عنوان کے تحت’ ایمانیات‘ کے ساتھ ’اخلاقیات ‘ کی جزئیات کو زیرِ بحث لایا گیا ہے۔ہم جانتے ہیں کہ کتابِ ہدایت کا حتمی مدعا انسانوں کا تزکیہ نفس
مزید پڑھیے


انتہا پسندی اور انتشار کی دیمک!

هفته 09 اکتوبر 2021ء
فیصل مسعود
انتہا پسند گروہ ہمارے ہاں کسی نا کسی شکل میںہمیشہ موجود رہے ہیں۔سرد جنگ عروج پر تھی تو بائیں بازو کے cultکے مقابلے میں مذہبی عناصر سر گرم رہتے۔ مذہبی انتہا پسند پاکستانی سوشلسٹوں کو’لادین‘ اور روسی ایجنٹ کہتے۔جبکہ سوشلسٹ گروہ سے وابستہ انتہا پسند، مذہب پسندوں کو ’امریکی استعمارکا پٹھو ‘ کہہ کر پکارتے۔ دونوں متحارب گروہ مگر انتخابی میدان میںاپنی مقبولیت ثابت کرنے میں ناکام رہتے۔ بھٹو صاحب آندھی اور طوفان کی اُبھرے تو اسلام اور سوشلزم کا ’ہائبرڈ برینڈ‘ متعارف کروایا۔کئی سال بعد روسی فوجیں افغانستان میں اتریں تو جنرل ضیاء الحق کی افغان پالیسی کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں