مکرمی !دنیا کے نقشہ پر اٹھاون کے قریب مسلمان ممالک ہیں جن میں سے اکثریت خاموش ہیں کہ ان کی معاشی وسیاسی طاقت کا انحصار بلاواسطہ یا بالواسطہ اسرائیل پر ہے۔لہذا وہ اپنی معاشی مجبوری کے تحت کھل کر فلسطین کی حمائت نہیں کرپارہے۔حالانکہ مسلم ممالک میں ایک ملک ایٹمی طاقت جبکہ دو تین ایٹمی طاقت کے حصول میں سرتوڑ کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔باوجودیکہ ایسے ممالک کا خاموش رہنا اور اپنی کوئی واضح پالیسی کا اعلان نہ کرنا عالم اسلام میں بسنے والی رعایا کے دل میں بہت سے سوالات اٹھا رہے ہیں لیکن سرحدوں پر جنگ حکومتیں کرتی ہیں عوام نہیں۔کچھ اور نہیں تو ہمیں ایمان کی سب سے کمزور صفت پر عمل پیرا کرتے ہوئے انہیں منہ سے ہی برا کہہ دینا چاہئے۔(مرادعلی شاہدؔدوحہ)