اسلام آباد ، لاہور،لندن( سپیشل رپورٹر،خبر نگار خصو صی،92 نیوز رپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک،سٹاف رپورٹر ، نیوز ایجنسیاں) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے اپنا قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا، لیگی رہنما ایاز صادق سپیکر کی نشست پر براجمان ہوئے اور وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد منظور کرلی، 197 ارکان نے تحریک کے حق میں ووٹ دیا۔اس موقع پر ایاز صادق نے اعلان کیا کہ تحریک عدم اعتماد کے حق میں 197 ووٹ پڑے ہیں جس میں حکومتی منحرف ارکان کے ووٹ بھی شامل ہیں۔متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی صورتحال پرمشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔ اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ عمران خان نے ملک اور آئین کے خلاف کھلی بغاوت کی ہے ، خلاف ورزی کی سزا آئین کے آرٹیکل 6 میں درج ہے ،عمران خان کی اس بغاوت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،آج ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ،آئین، جمہوریت ، قانون اور سیاسی اخلاقیات کے خلاف بغاوت کی گئی ہے ،سپیکر اور حکومتی ٹولے کو آئین شکن قرار دیتے ہیں، چیف جسٹس کا نوٹس لینے کا اقدام قابل تحسین ہے ، امید ہے اعلیٰ عدلیہ آئین شکنی کے اقدامات سے پیدا ہونے والے بحران پر ایک منصفانہ فیصلہ صادر فرمائے گی۔ علاوا زیں متحدہ اپوزیشن کا ہنگامی اجلاس ہوا، آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف، بلاول بھٹو،سرداراختر مینگل اور ایم کیوایم رہنمابھی شریک ہوئے ،اجلاس میں اسمبلی توڑنے سے متعلق حکمت عملی پر غورکیاگیا۔ دوسری جانب متحدہ اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی، 100 سے زائد ارکان قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں ، تحریک میں کہا گیا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں کر سکتے ۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کو آئین اور جمہوریت کا غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی اور حواریوں نے کھلی آئین شکنی کی، وہ سب آرٹیکل 6 کی پکڑ میں آگئے ہیں،اس وقت ملک میں کوئی حکومت نہیں بلکہ آئین شکن ٹولے کا قبضہ ہے ، عمران نیازی ملک کو انارکی میں دھکیل چکے ہیں، امید ہے کہ عدالت عظمیٰ آئین کی بالادستی کو یقینی بنائے گی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان ہارا نہیں بلکہ انتہائی ذلت اور رسوائی کے ساتھ بھاگا ہے ، عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی بھونڈی حرکت کی گئی، پورے ملک کو ایک سیاسی بحران کی طرف دھکیل دیا ، یہ شخص اپنی دماغی اور ذہنی کیفیت کی بنیاد پر ملک کا وزیراعظم بننے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔سابق صدر آصف علی زرداری نے میڈیاسے گفتگو میں کہا ہے کہ ہم سب بحرانوں سے نمٹ لیں گے ،ڈپٹی سپیکر کی رولنگ مکمل غیر قانونی تھی ۔ نوازشریف نے کہا کہ اقتدار کی ہوس میں ڈوبے ہوئے جنونی شخص نے آج آئین کو پاؤں تلے روندا،ان پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے ۔ پاکستان کے ساتھ زیادتی اور آئین کی بے حرمتی کا حساب لیا جائے گا۔ مریم نواز نے ٹویٹ کرتے کہا کہ کرسی بچانے کیلئے آئینِ کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،اگراس جنونی شخص کوسزا نہ دی گئی تو آج کے بعدملک میں جنگل کاقانون چلے گا ۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے آئین کی دھجیاں اڑائیں اور آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہونے دی۔ پاکستان کا آئین توڑا گیا ہے اور اس کی سزا آئین میں واضح ہے ۔مصدق ملک ،محمد زبیرنے کہا کہ عمران خان نے آئین اٹھا کر پھینک دیا، ہر غیر قانونی اقدام کا حساب لیں گے ۔ مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ عمران صاحب نے دن دیہاڑے آئین پرحملہ کیا،عدم اعتمادکی تحریک پارلیمنٹ میں موجودہے اس پرووٹنگ ضروری ہے ،یہ بناناریپبلک نہیں کہ بیرونی سازش کانام لیکرسب کچھ ختم کردیں،یہ کوئی سرپرائز نہیں آئین پر حملہ ہے ،بدمعاشی کے ذریعے الیکشن میں جانے کافیصلہ نہیں کیاجاسکتا،عمران خان کوگھربھیجناچاہتے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ روندو عمران نے آئین شکنی کی ہے ، غیر ملکی سازش کا ڈرامہ بہت ہو چکا، عمران اور اس کے حواری آرٹیکل 6 کے مجرم ہیں۔ آصفہ بھٹو نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم پارلیمنٹ سے بھاگے ہیں کیونکہ وہ پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کھو چکے ہیں، سپیکر کے غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام کا معاملہ عدالت میں اٹھایا جائے گا۔