لاہور(جنرل رپورٹر)میڈیکل سائنس کی ترقی،جدیدتحقیق، بر وقت تشخیص اور موثر ادویات کی دستیابی سے ٹی بی کا مرض قابل علاج بن گیاہے تاہم غریب اور پسماندہ ممالک میں تپ دق کے مرض کے متعلق لوگوں میں آگاہی کا فقدان، بے احتیاطی اور دیگر عوامل کی بنا پر ابھی بھی یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے جن میں پاکستان بھی شامل ہے ۔ پاکستان میں سالانہ 4لاکھ سے زائد مریضوں کا تپ د ق کے مرض میں مبتلا ہونا تشویشناک امر ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پرنسپل پی جی ایم آئی و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے لاہور جنرل ہسپتال شعبہ پلمونالوجی کے زیر اہتمام تپ دق کے پھیلاؤ، بروقت علاج و تشخیص اور اموات کی شرح کم کرنے کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔