امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لئے 14.3ارب ڈالر کی خطیر امداد کا بل منظور کر لیا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ 27لاکھ افراد یعنی غزہ کی پوری آبادی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں پانچ لاکھ افراد کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ایک ارب 20کروڑ ڈالر درکار ہیں۔ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کی امداد کے لئے 14.3ارب ڈالر کی منظوری اس امر کی غماز ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک کھلے عام فلسطینیوں کے خلاف ظالم و غاصب اسرائیلی حکومت کے پشت پناہ بنے ہوئے ہیںاور مظلوم کی بجائے ظالم کا ساتھ دے رہے ہیں۔ دوسری جانب اقوام متحدہ اسرائیلی بمباری کے شکار مظلوم فلسطینیوں کی ضروریات پورے کرنے کے لئے محض ایک ارب 20کروڑ کی امداد مانگتا پھر رہا ہے۔ یہ دو ایسی انتہائیں ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک اسرائیل کے پشت پناہ بنے ہوئے ہیں اورمظلوم کی بجائے دفاع کے نام پر ظالم و غاصب صہیونیوں کی مدد کرکے انہیں ہلہ شیری دے رہے ہیں۔نہ کسی کوجنگ بندی کی فکر ہے،نہ فلسطینیوں کی بحالی کا خیال ۔ ایسی صورت حال میں ایران اور حزب اللہ اگرفلسطینیوں کی مدد کررہے ہیں تو صہیونیوں کے حامی ممالک چیخ کیوں رہے ہیں ؟۔لہذا امریکہ اور مغربی دنیا اپنی دوغلی پالیسی ختم کر یں اور اسرائیل کو اربوں ڈالر دینے کی بجائے غزہ میں جنگ بندی کو ممکن بنائیں۔ مظلوم فلسطینیوں کی بحالی ، ان کے لئے خوراک و پناہ کے انتظا مات کئے جائیں اور اقوام متحدہ کو درکار امداد کو یقینی بنایا جائے۔