وزیر اعظم شہباز شریف نے ایبٹ آباد میں شہید کسٹم انسپکٹر حسنین علی زیدی کی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمگلنگ کا خاتمہ کئے بغیر ملکی معیشت مضبوط نہیں ہو سکتی۔ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے کسی بھی کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر وفاقی حکومت کی جانب سے فرض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کرنے والے سول و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروں کے لئے شہدا پیکیج کا اعلان کیا اور کہا کہ قوم کے عظیم سپوت جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ یہ پیکیج حکومت کا کوئی احسان نہیں ۔ اس میں شبہ نہیں کہ عشروں سے جاری سمگلنگ نے ،جس میں اب مزید تیزی آ گئی ہے، معیشت کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں ۔ سمگلنگ کے خاتمے کے بغیرمعیشت کی مضبوطی خام خیالی ہے۔ ہر حکومت کی جانب سے اس کے خاتمے کے دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن اس کے لئے باقاعدہ میکنزم تیار نہ کئے جانے کے باعث عملاً اس کا خاتمہ آج تک ممکن نہیںہوسکا ۔ دودن میں دو واقعات میں سمگلروں سے مقابلہ کر تے ہوئے کسٹم کے آٹھ اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم ایک حالیہ اعلی سطحی اجلاس میںسمگلنگ کے خاتمے کے لئے موثر قانون سازی کی ہدایات دے چکے ہیں ۔ لہذا پارلیمنٹ سمگلنگ کے خلاف سخت قوانین بنائے ، چیک پوسٹوں کی نگرانی مزید سخت کی جائے،سمگلروں کے سہولت کاروں کو سزائیں دی جائیں اور سمگلنگ کے خلاف بلا امتیاز ملک گیر آپریشن کیا جائے۔