لاہور(انور حسین سمرائ) قومی اسمبلی کے حلقہ128لاہور کے روائتی دشمن بھارت کے ساتھ بارڈر کے دیہی و شہری آبادیوں پر مشتمل ہے جہاں تعلیم و صحت کی سہولیات کے فقدان اورمعاشی پستی و بے روزگاری عام ہے ۔ آبادی کی اکژیت محنت مزدوری کے چھوٹے چھوٹے پیشوں سے وابسطہ ہیں۔ ماضی میں منتخب ہونے والے قومی و صوبائی اسمبلی کے ممبران ماسوائے ملک معراج خالد کی علاقے کے عوام سے کوئی معاشرتی و معاشی تعلق نہیں رہا۔ حلقے کے دیہی علاقوں میں اعوان، راجپوت، ارائیں، جٹ، میو اور گجر بڑھی برادریاں جبکہ شہری آبادیوں میں محنت مزدوری کرنے والی برادریاں رہائش پذیر ہیں۔ بڑے دیہا ت میں ڈیال ، ڈوگراں، بھسین ، دوگیچ، اتوکے اعوان، مناواں، لکھوڈیر،تیز گڑھ، گوپال پورہ، کوٹ دونی چند، ڈھائے والے اعوان، واڑہ گجراں اور حسین پورہ جاگیر جبکہ متوسط شہری علاقوں میں دروغہ والہ، سلامت پورہ، سک نہر اور جی ٹی روڈ پر آبادیاں شامل ہیں۔ حلقے میں رجسٹراڈ ووٹرز کی تعداد345763 جن میں مرد197264 اور148499 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن اف پاکستان نے جنرل الیکشن 2018 کے لئے حلقے میں 248 پولنگ سٹیشن قائم کئے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقے میں 14 امیداور مد مقابل ہیں۔ قیام پاکستان کے بعد 1965 اور 1971 کی بھارت کے ساتھ جنگوں میں علاقے کے غریب عوام نے ڈٹ کرمقابلہ کیااور وہ اپنے گھروں میں مورچے بناکر سینہ سپر ہوئے تھے ۔ ترقی کا عالم یہ ہے کہ پاکستان بننے کے بعد آج تک اس دیہی علاقے میں نہ کوئی معیاری تعلیمی درس گاہ بن سکی اور نہ ہی ہسپتال تعمیر ہوسکا جبکہ نوجوان نسل کی جسمانی نشونما کے لئے کوئی سپورٹس سٹیڈیم بھی موجود نہیں ہے ۔ تعلیمی معیار کے حساب سے لاہور کا سب سے کم شرح خواندگی والا حلقہ ہے ۔حلقے میں بظاہردو امیداواروں پی ٹی آئی اور نواز لیگ کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی امید کی جارہی ہے جبکہ تیسرامتحد مجلس عمل کا امیدوار بھی اپنی کمپین اور برادری پرستی کی وجہ سے کوئی اپ سیٹ کرسکتا ہے ۔تمام امیدواروں نے بڑھی بڑھی گاڑیوں پر کمپین شروع کررکھی ہے ، جگہ جگہ انتخابی دفاتر قائم کیے ہوئے ہیں جہاں سرشام سے سیاسی محافل سج جاتی ہیں۔ بے روزگار اور ان پڑھ افراد ان دفاتر میں پائے جاتے ہیں۔ تمام امیدوار گاڑیوں پر سائونڈ سسٹم کے زریعہ سارا دن پارٹی ترانوں سے ووٹرز اور سپورٹرز کا لہو گرماتے ہیں۔ حلقے میں تمام امیدواربڑھ بڑھ پوسٹرز اور ہورڈنگز لگانے پر الیکشن کوڈ اف کنڈٹ کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے ہیں۔انتخابات کی وجہ سے حلقے میں برادریوں کی دشمنیوں میں صلع کے لئے امیدوار اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف نے چودھری اعجاز احمد ڈیال ، پاکستان مسلم لیگ نواز نے شیخ روحیل اصغر اور متحدہ مجلس عمل کے چودھری منظور حسین گجر بھی شامل ہیں ۔