کوئٹہ، چمن، کراچی ( کرائم رپورٹر،سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں ) قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران سانحہ مستونگ کا ماسٹر مائنڈ اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا۔سکیورٹی فورسز نے قلات میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں کالعدم تنظیم داعش کا کمانڈر مفتی ہدایت اﷲ دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی ہدایت اﷲ ہی سانحہ مستونگ کا ماسٹر مائنڈ ہے تاہم اس کے ساتھیوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی ہدایت اﷲ دہشتگرد تنظیم داعش کے بلوچستان چیپٹر کا امیر تھا اور اس کے سر کی قیمت 50 لاکھ مقرر تھی ۔ حساس ادارے کافی عرصے سے سفاک دہشتگرد کی تلاش میں تھے ۔ مفتی ہدایت اﷲ سیہون شریف دھماکے میں بھی ملوث تھا۔دہشتگردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کرلیا گیا۔ یاد رہے گزشتہ ہفتے انتخابی مہم کے دوران لشکری رئیسانی کے بھائی سراج رئیسانی سمیت 150 سے زائد افراد خود کش حملے میں شہید ہوگئے تھے ۔ دریں اثناء سانحہ مستونگ کاایک اور زخمی جلیل احمد پرکانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 151ہوگئی ہے ۔ 120سے زائد زخمی کوئٹہ کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہے ۔ادھر پاک افغان سرحدی شہر چمن کے علاقے مال روڈ پر دکان کے سامنے کھڑی موٹرسائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے کے نتیجے میں5افرادشدید زخمی ہوگئے ۔دھماکہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔دھماکے سے متعدد گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ، زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، 2افراد کی حالت تشویشناک ہے ۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اسوقت ہوا جب سکیورٹی فورسز کی گاڑی علاقے سے گزر رہی تھی۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری پہنچ گئی اور علاقے کو سیل کردیا گیا ۔ کراچی میں سی ٹی ڈی نے پاک کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے چار دہشتگردوں قاری عرفان اﷲ عرف عثمان، رضوان ، سالک اور زوہیر کو گرفتار کرکے اسلحہ اور جہادی رسالے برآمد کرلئے ۔