مکرمی!نگران وفاقی کابینہ نے ایک حالیہ اجلاس میں گیس کی قیمتوں ، حج پالیسی 2024، پاکستان اسٹیل ملز ، اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے قانون سمیت کئی اہم فیصلے کئے ہیں۔ گیس کی قیمت میں 200 فیصد اضافہ کرکے عوام کو ایک کڑوی نگلنے پر مجبور کیا گیا ۔پاکستان کا گردشی قرضہ 2100 بلین تک پہنچ چکا ہے اور گیس کی قیمتوں میں 200فیصد اضافے کی آئی ایم ایف کی غیرمنصفانہ شرط کی تعمیل کی گئی ہے ۔ گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ پچھلے 113 فیصد اضافے سے بھی زیادہ ہے، مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام پر پہلے ہی 340 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا جا چکا ہے۔ علاوہ ازیں سیمنٹ، سی این جی ، ایکسپورٹ انڈسٹریز ، نان ایکسپورٹ انڈسٹریز اور پاور پلانٹس کی قیمتوں میں اضافہ پاکستان کے غریب عوام پر 350 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالے گا، جس سے غریبوں کے معاشی حالات مزید کشیدہ اور ابتر ہوں گے۔تاہم نئی حج پالیسی 2024 حج پیکج کی لاگت میں ایک لاکھ روپے کی کمی سے کچھ ریلیف ملے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت عوام کی مشکلات کم کرنے کے بارے میں بھی فیصلے کرے۔رحمت عزیز خان( چترالی)