پشاور(خبرنگار) خیبر پختونخوا میں قرنطینہ سنٹر سے بھاگنے کی صورت میں پچاس ہزار روپے جرمانہ مقرر کردیا گیا ہے ،محکمہ صحت کی جانب سے حکومت کے پاس رجسٹرڈ اور غیر سرکاری میڈیکل عملہ کو اپنے اپنے علاقوں میں علاج کرنے اور ڈیٹا جمع کرنے کے احکامات جاری کئے جاسکتے ہیں،صوبائی حکومت نے خیبر پختونخوا اپیڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈنینس 2020ء جاری کردیا جس کے تحت لوکل گورنمنٹ الیکشن بھی نہیں ہوسکیں گے ، چھ ہزار سے زائدفیس وصول کرنے والے سکولز 20فیصد رعایت جبکہ چھ ہزار سے کم فیس والے سکول دس فیصد رعایت دیں گے ، کوئی بھی مالک مکان کرایہ دار کو مکان سے نہیں نکال سکے گا، کوئی بھی شخص جو کورونا وائرس سے متاثر ہو وہ اپنی ہسٹری اور جن افراد کے ساتھ ان کا وابستہ ہوا ہے اس کے بارے میں ڈاکٹرز کومکمل آگاہی دے گا ، اس دوران 80گز کے گھر والے افراد سے پانی کا بل وصول نہیں کیا جا ئے گااور 800سکوئر فٹ والے فلیٹ کے مالک بھی پانی کے بل سے مستثنیٰ ہوں گے تاہم 12سو سکو ائر فٹ والے فلیٹ کے مالکان پانی کا بل دیں گے ، اگر مناسب ہو اور تمام سہولیات میسر ہوں تو ویڈیولنک کے ذریعے عدالتی کارروائی کی جا سکے گی، ڈاکٹر کی جانب سے قرنطینہ کئے گئے افراد اگر بھاگنے کی کوشش کر تے ہیں تو پولیس انہیں گرفتار کرنے کی مجاز ہو گی اور ساتھ میں پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا جاسکتا ہے ، وبائی صورتحال میں تعینات ہونے والے ڈاکٹرز کو بھی مستقل نہیں کیا جا سکے گا۔