مکرمی!آئین پاکستان ریاست کے تینوں ستونوں انتظامیہ، عدلیہ اور پارلیمنٹ کی تشکیل، افعال اور اختیارات بارے واضح رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ وفاق اور صوبوں کے مالیات معاملات کی جانچ پڑتال کے حوالہ سے آڈیٹر جنرل کا عہدہ آئین پاکستان میں مذکور ہے۔ آڈیٹر جنرل کی سروس کی دیگر شرائط و ضوابط کا تعین پارلیمنٹ سے منطور شدہ قانون کے تحت کیا جاتا ہے اور اگر قانون موجود نہ ہوتو صدارتی حکم کے تابع کیا جاتا ہے۔آڈیٹر جنرل کے عہدہ کی معیاد چار سال کے لئے ہے یا آفس ہولڈر 65سال کی عمر تک پہنچ جائے۔ جو آڈیٹر جنرل کے عہدے پر فائز رہا ہو وہ اس عہدے پر فائز رہنے کے بعد دو سال کی میعاد ختم ہونے سے پہلے پاکستان کے کسی محکمہ میں مزید تقرری کا اہل نہیں ہوگا۔ آ ڈیٹر جنرل کو عہدے سے ہٹایا نہیں جاسکتا، سوائے اس طریقہ کار کے جیسا کہ سپریم کورٹ کے جج کو عہدہ سے ہٹانے کے لئے اپنایا جاتا ہے۔ یعنی آڈیٹر جنرل کو آرٹیکل 209 یعنی سپریم جوڈیشل کونسل کی کاروائی کے بعد عہدہ سے ہٹایا جاسکتا ہے۔ عہدہ خالی ہونے یا آڈیٹر جنرل اپنے فرائض منصبی سرانجام دینے سے قاصر ہوجائے تو صدر آڈیٹر جنرل آفس کے کسی سینئر ترین آفیسر کو مقرر کرسکتا ہے۔ (محمد ریاض ایڈووکیٹ)