مکرمی!منی پور بھارت میں اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ایک بڑی مثال ہے۔ ماورائے عدالت قتل، من مانی حراستوں اور تشدد کے الزامات کے متعدد واقعات نے احتساب اور شفافیت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ آرمڈ فورسز خصوصی اختیارات ایکٹ (AFSPA) ایک متنازعہ مسئلہ رہا ہے جو سیکورٹی فورسز کو وسیع اختیارات دیتا ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اسے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ منی پور میں طویل تنازعہ غیر متناسب طور پر خواتین کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر خود کو تشدد اور بدسلوکی کا شکار پاتی ہیں۔منی پور میں صحافیوں اور کارکنوں سے آزادی اظہار کا حق بھی چھینا جا رہا انہیںہراساں کرنے، دھمکیاں دینے اور حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ہندوستان کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کے تناظر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے بیشمار لوگوں کو شہید کیا ہے اور خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے۔ ماورائے عدالت قتل، من مانی حراستیں اور تشدد کے کے واقعات عام ہیں۔بھارتی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر میں مواصلاتی بلیک آؤٹ اور انٹرنیٹ پابندیوں کے نفاذ کو معلومات کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا کرنے، اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے اور ضروری خدمات تک رسائی میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے پیلٹ گنز کا استعمال بھی ایک متنازعہ موضوع رہا ہے، جس کے نتیجے میں بیشمار لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ من مانی حراستوں اور افراد کی نقل و حرکت پر پابندیوں کی اطلاعات نے شہری آزادیوں کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ روک تھام کے حراستی قوانین کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے کہ وہ حکام کو لوگوں کو بغیر رسمی الزامات کے اور بعض اوقات طویل مدت کے لیے بھی حراست میں لے سکتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے دنیا بھارتی مظالم پر خاموش تماشائی بننے کی بجائے اس کا نوٹس لے اور اقلییتوں پر مظالم بند کرائے۔ (عبدالباسط علوی)