اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیاگیا۔اعلامیہکے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کیا، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کا پرتپاک استقبال کیا،دونوں رہنمائوں کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔دونوں رہنمائوں نے عالم اسلام سے متعلق امورپربھی تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنمائوں نے تشدد، فرقہ واریت، انتہاپسندی کی روک تھام کیلئے مسلم ممالک کی مشترکہ کوششوں پرزور دیا۔انہوں نے کہا دہشتگردی کو کسی ایک مذہب، قوم یا نسلی گروپ سے منسلک نہیں کرنا چاہئے ۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کو کامیاب جی 20سربراہ اجلاس کے انعقاد پر مبارکبادپیش کی۔وزیراعظم نے اقتصادی، ترقیاتی، ماحولیاتی ، توانائی اور دیگر ہونے والے فیصلوں کی تعریف کی۔ وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کی جانب سے سعودی عرب گرین منصوبے کا خیر مقدم کیا ،امید ہے ایسے منصوبوں سے خطے کے باشندوں اور ماحول پر مثبت اثر پڑیگا۔ وزیراعظم نے عالم اسلام کودرپیش مسائل کے حل میں سعودی کردارکی تعریف کی۔وزیراعظم نے علاقائی،عالمی امن و سلامتی کیلئے سعودی کردارکوسراہا۔اعلامیہ کے مطابق مشترکہ مفادات پرمبنی تعاون کیلئے سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کااعلان کردیاگیا۔سعودی ولی عہد نے پاکستان کوترقی یافتہ بنانے وزیراعظم کے وژن کی مستقل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ سعودی ولی عہد نے پاکستان کے 10 بلین ٹری منصوبے کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے وژن2030کی روشنی میں سرمایہ کاری کے مواقع پرتبادلہ خیال کیا،اقتصادی ترقی اورتجارتی تعلقات کوبڑھانے کے طریقوں پربات چیت کی گئی۔دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کومزیدفروغ دینے ،سرکاری افسران اورنجی شعبے کے درمیان رابطوں کوبھی فروغ دینے پراتفاق کیاگیا۔دونوں ممالک نے دوطرفہ فوجی،سکیورٹی تعلقات میں تعاون پراظہاراطمینان کیا۔باہمی طے شدہ اہداف کے حصول کیلئے تعاون کومزیدبڑھانے پراتفاق کیاگیا۔سعودی ولی عہد نے وزیراعظم عمران خان کے فلاحی، ترقی یافتہ اور جدید پاکستان کے وژن کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔سعودی ولی عہد نے پاکستانی اور بھارتی فورسز کے درمیان کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کے حوالے اتفاق رائے کو خوش آئند قرار دیا جبکہ دونوں رہنمائوں نے کشمیر سمیت تمام تنازعات کے پرامن حل اور علاقائی امن کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا۔دونوں رہنمائوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر، اچھی ہمسائیگی، ریاستی خودمختاری اور عدم مداخلت کے اصولوں پر تمام ممالک کی جانب سے عملدرآمد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔دونوں رہنمائوں نے زور دیا کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے ۔انہوں نے افغان فریقین پر زور دیا کہ وہ اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھائیں۔دونوں رہنمائوں نے یمن تنازع کے پرامن حل پر زور دیا۔انہوں نے سعودی عرب میں حوثی باغیوں کے میزائل حملوں کی مذمت بھی کی۔دونوں رہنمائوں نے فلسطینی عوام کی مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے شام، لیبیا میں سیاسی حل کی بھی حمایت کا اظہار کیا۔قبل ازیں دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد نے دو طرفہ تعلقات کی مزید مضبوطی پر اتفاق کیا ۔وزیر اعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ملاقات کے دوران موجودہ دو طرفہ سیاسی ، معاشی ، تجارتی ، دفاعی اور سکیورٹی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر تنازع کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔وزیراعظم نے افغانستان میں امن اور مفاہمت کے لئے پاکستان کی مستقل کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔وزیر اعظم نے کہا سی پیک منصوبہ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے روضہ رسولﷺپر حاضری دی،وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی،وزیرداخلہ شیخ رشید،گورنرسندھ عمران اسماعیل ،گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، سینیٹر فیصل جاوید ،صوبائی وزیر علیم خان ،شہبازگل اورمولاناطاہراشرفی بھی ہمراہ تھے ۔وزیراعظم نے مسجدنبویﷺ میں افطار اورنماز مغرب اداکی۔وزیراعظم عمران خان ننگے پائوں مدینہ منورہ پہنچے تھے ۔وزیراعظم کی ننگے پائوں تصویرسوشل میڈیاپروائرل ہوگئی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جدہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے جس میں ان کی کابینہ کے اہم ارکان بھی موجود تھے ،میری سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ بھی نشست ہوئی،وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے جسکی رو سے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ایک اعلیٰ سطح کوآرڈینیشن کونسل کا قیام معرض وجود میں آئے گا، سعودی عرب پاکستان کو سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ سے 500 ملین ڈالر کی رقم فراہم کرے گا،سعودی عرب کواگلے دس سال کے دوران ایک کروڑ افرادی قوت درکار ہوگی، اس مطلوبہ ورک فورس کا زیادہ حصہ پاکستان سے لیا جائے گا۔انہوں نے کہا وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد ہماری ایک سمال گروپ ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں وزیر اعظم، آرمی چیف اور میں خود موجود تھا،اس ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے کہا 5 اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ، ایک معاہدہ وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان کوآرڈینیشن کونسل کے قیام کے حوالے سے ہوا ، دو معاہدے بالترتیب قیدیوں کے تبادلے اور جرائم کی بیخ کنی کے حوالے سے طے پائے ، دو معاہدوں پر میں نے دستخط کئے ، ان میں سے ایک معاہدہ انسداد منشیات کے حوالے سے تھا جبکہ دوسرے معاہدے کی رو سے سعودی عرب پاکستان کو سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ سے 500 ملین ڈالر کی رقم فراہم کرے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا اس رقم کو پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آبی وسائل کی ترقی اور ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کیلئے خرچ کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی،عید کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے خدوخال طے کرنے کیلئے سعودی افسران کا وفد پاکستان آئے گا۔وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہاہے کہ سعودی ولی عہد عیدکے بعدپاکستان کادورہ کرینگے ،شہزادہ محمدبن سلمان کاوزیراعظم کااستقبال کرناایک پیغام ہے ،سعودی عرب کوایک کروڑافرادی قوت درکارہے ،عمران خان کی تقلید میں پاکستانی وفدننگے پائوں مدینہ منورہ اترا۔دوسری جانب سعودی عرب نے 1953 میں پاک سعودی قیادت کی پہلی ملاقات پر جاری کردہ ڈاک ٹکٹ دوبارہ جاری کر دیا، سعودی حکومت کی جانب سے 2 ڈاک ٹکٹ جاری کئے گئے ۔