ملک میں سمگلنگ کی روک تھام کے حوالہ سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے سمگلنگ کے خاتمے کے لئے ملک گیر مہم کو تیز کرنے‘ سمگلنگ میں ملوث نشاندہی شدہ افسران کو عہدوں سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے ‘ تمام اداروں کو ایک دوسرے سے تعاون‘ سمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو مثالی سزا دلوانے سے متعلق ضروری قانون سازی کی ہدایات دی ہیں۔ ملک سے سمگلنگ کا خاتمہ کیسے ممکن ہے ،خود جناب وزیر اعظم کے خطاب میں اس کے اہم پہلوئوں کی نشاندہی کر دی گئی ہے۔ سمگلنگ نے ملکی معیشت ‘اقتصادیات کو کتنا نقصان پہنچایا ہے، اس کا اندازہ مشکل نہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے جن اہم نکات کی نشاندہی کی گئی ہے، اسے اصول بنا کر اس پر تیز رفتاری سے عمل در آمد کیا جائے اور پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ سمگلنگ کے خاتمہ کے لئے موثر قانون سازی کرے اور اس پر عملدرآمد کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔ سمگلنگ میں ملوث افسروں کو، جن کی نشاندہی کی جا چکی ہے، فوری طور پر عہدوں سے ہٹایا جائے ان کے خلا ف ناصرف محکمانہ کارروائی کی جائے بلکہ ان کے خلاف ملکی قوانین کے تحت بھی کارروائی کی جائے اور سزائیں دی جائیں۔ سمگلروں اور متعلقہ محکموں کے کارندوںکے مابین قائم ملی بھگت کوتوڑا جائے ۔ ان کالی بھیڑوں، سمگلروں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلا امتیاز ملک گیر آپریشن کیا جائے ۔