اسلام آباد (خبرنگار )چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ کے انتظامی و عدالتی امور سے متعلق کمیٹیوں کی تنظیم نو کر دی ہے ۔چیف جسٹس کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹیوں کی فہرست ویب سائٹ پر جاری کردی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ان چیمبر اپیل سے متعلق کمیٹی کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان خود کریں گے ۔ درخواستوں اور اپیلوں کی واپسی سے متعلق امور جسٹس سجاد علی شاہ نمٹائیں گے ۔درخواستوں اور اپیلوں میں ترمیم سے متعلق امور جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی ذمہ داری ہوگی ۔سپریم کورٹ کی معاشی زمہ داریوں، اخراجات، میڈیکل بلز و دیگر مالی معاملات کے امور کی ذمہ داری خود چیف جسٹس آف پاکستان کی ہوگی۔ سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل ہے ۔ سپریم کورٹ ریسرچ سنٹر افیئرز کمیٹی جسٹس قاضی فائز، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل ہے ۔ لا کلرک شپ پروگرام کمیٹی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہے ۔ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ انرولمنٹ کمیٹی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر، جسٹس یحییٰ خان آفریدی اور جسٹس قاضی محمد امین پر مشتمل ہے ۔ خصوصی عدالتوں اور انسداد دہشتگری کی عدالتوں کی مانیٹرنگ کے لیے بھی چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے ججز کو اہم ذمہ داریاں سونپی ہیں۔بلوچستان کی انسداد دہشتگری کی عدالتوں کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نگران مقرر گئے ہیں جبکہ جسٹس طارق مسعود اسلام آباد کی انسداد دہشتگری کی عدالتوں کی نگرانی کریں گے ۔جسٹس اعجاز الاحسن پنجاب کی انسداد دہشتگری کی عدالتوں اورجسٹس مظہر عالم خان خیبرپختونخوا کی انسداد دہشتگری کی عدالتوں کے مانیٹرنگ جج مقرر گئے ہیں۔جسٹس سجاد علی شاہ سندھ کی انسداد دہشتگری کی عدالتوں کے مانیٹرنگ جج ہوں گے ۔فوری انصاف کی فراہمی سے متعلق کمیٹی جسٹس طارق مسعود اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل ہے ۔سپریم کورٹ ڈیپارٹمنٹل سلیکشن کمیٹی کی سربراہی جسٹس اعجازلاحسن کی ذمہ داری ہے ۔ سپریم کورٹ آئی ٹی افیئرز کمیٹی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل ہے ۔ پاکستان فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی انتظامی کمیٹی جسٹس اعجازلاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل ہے ۔ سپریم کورٹ کے میڈیکل امور، ڈسپنسریز، فٹنس سنٹرز و دیگر متعلقہ امور کی نگرانی جسٹس اعجازلاحسن کی ذمہ داری ہے ۔