اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی،نیوز ایجنسیاں) الیکشن کمیشن نے سیاستدانوں اور امیدواروں کو سکیورٹی خدشات کا نوٹس لیتے ہوئے نیکٹا حکام کوآج طلب کر لیا ہے ۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر سیاستدانوں کو درپیش خطرات پر چیف الیکشن کمشنر کو تفصیلی بریفنگ د ینگے ۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں کرنے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری کو خط لکھ دیا ۔ خط میں صوبائی حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن مہم چلانے کیلئے سازگار ماحول مہیا کیا جائے ، امن وامان کے نام کے پر الیکشن کے عمل کو یرغمال بنانے کی اجازت نہ دی جائے ۔ دریں اثناالیکشن کمیشن نے ملک بھر میں 17ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنزکو انتہائی حساس قرار دیا ہے ۔ پنجاب اور اسلام آباد میں 5 ہزار 487 ، سندھ میں5ہزار878،کے پی کے اور فاٹا میں3 ہزار874 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان میں ایک ہزار 768 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس ہیں۔ الیکشن کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں کے 29 اگست تک سال 2017 اور 2018 ء کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 210 کے تحت سیاسی جماعتیں سالانہ گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانے کی پابند ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ سیاسی جماعتیں اپنے گوشواروں میں فنڈز کے ذرائع بتانے کی بھی پابند ہوں گی ۔ادھر چیف الیکشن کمشنر کی ہدایت پر الیکشن کمیشن میں عام انتخابات کے پر امن انعقاد اور الیکشن کمیشن کی کاوشوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے 7 کالے بکروں کا صدقہ دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے اس موقع پرمشترکہ دعا کرائی کہ قوم کے اعتماد پر پورا اترنے کیلئے اﷲ پاک الیکشن کمیشن کو ہمت و استقلال نصیب فرمائے ۔الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلقہ شکایات کے اندراج کیلئے خصوصی سیل قائم کر دیا ہے جس نے باقاعدگی سے کام شروع کر دیا ہے ۔ یہ سیل انتخابی مہم کے دوران ملک بھر سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے شکایات درج کرے گا۔