لاہور(خصوصی نمائندہ،نمائندہ خصوصی سے )پاکستان میں تعینات جرمنی کے سفیر شلاگ ہیک نے کہاہے کہ بھارت کی طرف کشمیر سے متعلق آئینی کی شقوں میں تبدیلی ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جرمنی کوگہری تشویش ہے ، ہم امید کرتے ہیں کہ لائن آف کنٹرول پر صورت حال پرامن رہے گی، جرمنی سی پیک منصوبے میں بطور تھرڈ پارٹی شرکت کیلئے غور کررہاہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں گفتگوکرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ مجھے بتایاگیاکہ ایک لاکھ افراد اسلام آباد لاک ڈائون کرنے آئے ہیں لیکن یہ سب غلط نکلا اور دارلحکومت میں خوش اسلوبی سے کام ہوتانظرآیا ، پاکستان اورجرمنی کے درمیان معاشی تعلقات کوبہتر ، مضبوط بنانے کیلئے دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو ایک میز پر لانے کی تجاویزپر عملدرآمد شروع کردیاگیاہے ، پاکستانی صحافیوں کے جرمن صحافیوں کے باہمی رابطوں کو بڑھانے کی تجویز پر کام کیاجائیگا ۔لاہور پریس کلب کی جانب سے معززمہمان کواعزای ممبرشپ دینے کا اعلان کیاگیااورانہیں یادگاری شیلڈ، پھول پیش کئے گئے ،پریس کلب آمد پر صدر ارشد انصاری، سینئرنائب صدر ذوالفقار علی مہتو،نائب صدرناصرہ عتیق، جوائنٹ سیکرٹری حافظ فیض احمد، خزانچی سالک نواز، ممبرگورننگ باڈی عمران شیخ اور راناطاہر نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ جرمن سفیر شلاگ ہیک ساتھی کیساتھ داتا دربار کمپلیکس پہنچے تو خطیب داتا دربار مفتی محمد رمضان سیالوی، ڈیوٹی منیجرشیخ جمیل نے استقبال کیا،جرمن مہمان نے دربار داتا حاحب ؒ پر حاضری دی ،خطیب داتا دربار نے انکی دستار بندی کی ، جرمن سفیر نے داتا دربار مسجد و دیگر مقامات کا دورہ کیا ،جرمن سفیر نے کہا داتا دربار آکر دلی سکون ملتا ہے ۔ مفتی رمضان سیالوی نے کہا کہ اولیائے کرام ؒکے مزارات سرچشمہ ہدایات ہیں،تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر دنیا اور آخرت کو بھی بخوبی سنوارا جا سکتا ہے ۔