وزیر اعظم آفس سے جاری ایک بیان کے مطابق رائل فائونڈیشن گلگت بلتستان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے، جس نے ان سے گزشتہ روز ملاقات کی، نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مواصلاتی نظام اور دیگر ضروری انفراسٹرکچر کی تعمیر سے گلگت بلتستان کے شعبہ سیاحت کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کئی ممالک پاکستان کے ساتھ شعبہ سیاحت میں اشتراک کے لئے تیار ہیں ۔ بلاشبہ قدرت نے پاکستان کو متنوع جغرافیہ ، انواع و اقسام کی آب و ہوا اور انتہائی دلکش سیاحتی مقامات سے نوازاہے لیکن بدقسمتی سے ماضی کی کسی حکومت نے سیاحت کے فروغ کو ترجیح نہیں دی۔ دہشت گردی کے واقعات نے بھی سیاحت کے شعبہ کو متاثر کیا۔ کشمیر ، گلگت بلتستان، خیبر پختون خواہ، شمالی علاقہ جات اور شمال مغربی پنجاب میں تاریخی مقامات، پرانے قلعے، وادیاں ، دریا ، ندیاں اور سکردو میں دیو سائی جیسا صحرا، صحرائے تھر ، موہنجو داڑو ، ٹیکسلا جیسے کئی مقامات سیاحوں کے لئے انتہائی کشش کا سامان رکھتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے مواصلاتی نظام خصوصاََ گلگت ،بلوچستان اور شما لی علاقوں میں بنیادی انفراسٹرکچر ا کو بہتر بنایا جائے اور سیاحوں کی سہولت کے لئے ریسٹ ہاوسز اور سہولتوں پر توجہ دی جائے۔ جو ممالک پاکستان کے ساتھ شعبہ سیاحت میں اشترا ک کے لئے تیار ہیں ان سے رابطوں کو مضبوط بنایاجائے،سیاحت کے فروغ کے لئے باقاعدہ حکمت عملی ترتیب دی جائے اور غیر ممالک میں سفارتخانوںکے ذریعے اس کی تشہیر کی جائے۔