اسلام آباد(خبر نگار،92 نیوزرپورٹ) عدالت عظمیٰ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت وقت کے کمی کے باعث اگلے ہفتے تک ملتوی کردی ہے ۔ دوران سماعت عدالت نے سوال اٹھایا کہ ملزم کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے ) کے تحت مقدمہ چلنے کے بعد یہ عدالت 7اے ٹی اے کے معاملے کا دوبارہ جائزہ کیسے لے سکتی ہے ؟۔ ملزم شاہ رخ جتوئی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے ان کے موکل کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت عائد دفعات ختم کی تھیں لیکن ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اس عدالت نے ازخود دائرہ اختیار میں ملزم کے خلاف دہشت گردی کے دفعات عائد کرنے کا حکم دیا ۔جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ہماری تشویش صرف یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ہم کیسے اس معاملے کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ملزم کے وکیل نے موقف اپنایا کہ معاملہ دہشت گردی کا نہیں ذاتی جھگڑے کا ہے ۔ وکیل نے کہا کہ زیرغور کیس میں مقتول کے ورثا کے ساتھ 10 سال پہلے راضی نامہ ہوگیا لیکن ملزم آج بھی پابند سلاسل ہے ۔عدالت عظمیٰ نے مسابقتی کمیشن کے اختیارات سے متعلق کیس میں فریقین کے وکلا سے تحریری معرضات طلب کرلیے ہیں ۔جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مسابقتی کمیشن کی طرف سے پرائیوٹ کمپنیوں کو نوٹسز کے اجرا کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگلی سماعت پر حتمی دلائل سن کر کیس کا فیصلہ کیا جائے گا۔عدالت نے کیس کی سماعت 15 مارچ تک ملتوی کردی ۔ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈاکی الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف اپیل یکم مارچ کو سماعت کیلئے مقررکردی ہے ۔چیف جسٹس عمرعطابندیال نے اپیل پرسماعت کیلئے اپنی سربراہی میں 3رکنی بینچ تشکیل دیا ہے ،جس میں جسٹس سجادعلی شاہ اورجسٹس محمد علی مظہرشامل ہیں۔