مکرمی !صیہونی افواج فلسطینی مظلوم مسلمانوں پر، گھروں تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں پر اندھا دھند بم باری اور فائرنگ کر کے مسلمانوں کی نسل ہی ختم کرنا چاہتی ہیں ۔ مسلمان بھی دجالی فتنہ کا شکار ہوکر اپنے ہی جسد واحد کو تماشائی بن کر لہولہان ہوتا دیکھ رہے ہیں ۔ اسلام کے دعویدار اور پیارے محبوب صل اللہ علیہ وسلم سے عشق کے پرستار تو دنیا میں کروڑوں ہیں، جو پیارے رسول صل اللہ علیہ وسلم کی شان کے خلاف ایک لفظ بھی سننا گورا نہیں کرتے۔ افسوس کہ وہ دنیا کے وسائل رکھنے کے باوجود غزہ میں اسلام کی بیٹوں، بچوں مظلوموں کی بے بسی پر خاموش کیوں ہیں؟آج دنیا محض تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔غزہ کے ہسپتالوں میں آئی سی ہو اور انکیوبیٹرز بم باری سے تباہ ہونے سے زخمی اور نومولود بچے جان کی بازی ہار گئے ۔ غزہ کے ہسپتالوں میں علاج معالجہ اور بنیادی ضروریات زندگی کی دوائیں اور سہولیات کی فراہمی بند ہو رہی ہے۔ اب تک ہزاروں لوگ شہید، ہزاروں زخمی، لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں اور لاکھوں اللّٰہ سے غیبی مدد کے طلب گار میدان جہاد میں باطل اور طاغوت کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ مسلمان ممالک سمیت پوری دنیا کو بحیثیت انسان اسرائیل اور اسرائیلی مظالم کی حمایت کرنے والے سب ممالک اور اداروں کا ہر لحاظ سے مکمّل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔فلسطین کے ہمسایہ ممالک انسانی جذبے کے تحت غزہ کے مسلمانوں کی عملی مدد اور ضروریات زندگی کی اشیاء کا اہتمام کریں۔ عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں، اقوام متحدہ کے ادارے فلسطین سے اسرائیلی غاصب صیہونی افواج کے انخلا اور مکمّل جنگ بندی کے لیے کردار ادا کریں۔ تاکہ فلسطینی عوام آزادانہ زندگی گزار سکیں۔(عبدالرزاق باجوہ، لاہور)