بزدل قاتل بھارتی فوج گزشتہ 31برسوں سے ارض کشمیر پر اپنے خونچاں نقوش چھوڑ رہی ہے۔ بھارت خواہ دنیاکوکشمیر کی اصل صورتحال کے بارے میں دھوکہ اور دجل دے لیکن کشمیری مسلمانوں کے قتل عام ،ارض ،اسلامیان کشمیرکے جلائی ہوئی بستیاں اور جارحیت کا ہر ایک سانحہ عینی گواہ بن کر بھارتی رام راج کے ظلم وستم کو طشت از بام کرتا رہے گا۔ یہ الگ بات ہے کہ اسلامیان کشمیر کے کرب والم دیکھنے کے باجود دنیا مجرمانہ تغافل برت رہی ہے۔ گزشتہ تین عشروں ہی کی طرح سال گزشتہ بھی ملت اسلامیہ کشمیرپرشدید اوربھاری رہا۔ 2021ء کی مقبوضہ کشمیرکی سب سے بڑی خبر یہ رہی ہے کہ یکم ستمبر2021ء کو تحریک آزادی کشمیرکے بانی رہنماسید علی گیلانی مسلسل دس سالہ خانہ نظربندی کے دوران وفات پاگئے جبکہ 5 مئی 2021کوان کے دست راست محمد اشرف صحرائی جموں کی کورٹ بھلوال جیل میں انتقال کر گئے۔ سال2021 درندہ صفت بھارتی فوج نے اپنی درندگی کامظاہرہ کرتے ہوئے5 خواتین اور 5 کمسن بچوں سمیت 210کشمیری مسلمانوںکو شہید کیا جن میں سے65 نوجوانوں کو فرضی مقابلوں،جعلی جھڑپوں اور زیرحراست شہید کیا گیا جبکہ 67 رہائشی مکانوں اور دیگر عمارات کو گولہ بارود سے زمین بوس کرکے مکینوں کوخاک بسر بنا دیا۔ سال 2021ء میںمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے بھارت کے خلاف کشمیری مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 487 افرادکو زخمی کیا جبکہ 2716کشمیری نوجوانوںکو کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) اور(UAPA)کے تحت گرفتار کرکے بھارت میں قائم مختلف عقوبت خانوں میں منتقل کر دیا۔ گزشتہ دوسال ہی کی طرح بدستورسری نگر کی تاریخی جامع مسجد بند رہی اور اس طرح 5 اگست 2019 سے 31 دسمبر2021 ء تک تاریخی جامع مسجد سری نگرمیں نماز جمعہ کی ادائیگی نہ ہو سکی۔ صرف دسمبرکے مہینے میں بھارتی فوجیوں نے31 کشمیری مسلمانوںکو شہید کیاجبکہ 94 نوجوانوںکو ایک ماہ میں گرفتار کیا ۔قابض بھارتی فوج نے دسمبر2021کے دوران11 رہائشی مکانات کو گولہ بارودسے زمین بوس کر دیا۔ 5 اگست 2019ء سے 31 دسمبر 2021ء تک 515 کشمیری مسلمانوںکو شہید کیا گیا۔ 20 فروری 2021ء کو بھارتی تفتیشی ایجنسی ’’این آئی اے‘‘ کے خصوصی ٹربیونل کے خصوصی جج نے کشمیر کی بہادر خاتون، دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور انکی دو ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین پر فرد جرم عائد کی۔18 مار چ2021ء جمعرات کو افواج پاکستان کے سپہ سالاجنرل قمر جاوید باجوہ نے اسلام آباد سکیورٹی ڈائیلاگ 2021ء کی تقریب میں تقریر کرتے ہوئے بھارت کو مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ ماضی کو دفن کیا جائے ۔ پاکستان کی تاریخ اٹھاکردیکھ لیں تومملکت کے تمام ماضی اورحال کے وزرائے اعظم ہمیشہ بھارت کو خطے میںپائیدارامن قائم کرنے کیلئے پیشکشیں کرتے رہے۔ جمعہ19 مارچ2021ء کو بھارتی فوج نے راولپورہ شوپیان کی بستی کواجاڑ کر رکھ دی یہ گائوںشوپیان ضلع ہیڈکوارٹر سے قریب8کلو میٹر دور ی پرواقع ہے ۔ 8 اور9 اپریل2021ء جمعرات اورجمعہ کو جانہ محلہ شوپیان ٹائون اور نئی بگ ترال گائوں میں 17سالہ کاشف بشیر میر ولد بشیر احمد میر ساکن ڈاڈسرہ ترال ضلع پلوامہ جنوبی کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوا۔اس سے قبل کاشف کا بڑا بھائی نعیم احمد عرف شجاع 14 اکتوبر2010ء میں لرو جاگیر ترال میں جاں بھارتی فوج کلے ساتھ ایک خونریز معرکے میں شہید ہوا جبکہ دوسرا بھائی عادل بشیر19جون 2014ء میں بوچھو ترال میں قابض بھارتی فوج کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوا ۔ اس طرح یکے بعد دیگرے یہ تینوں بھائی بھارتی غلامی سے نجات پانے کے لئے معرکہ حق وباطل کیلئے سجے میدان میں شہید ہوئے۔ 19مئی2020ء کو سرینگر کے علاقے ڈائون ٹائون میں قابض بھارتی فوج کے ساتھ ہوئے ایک طویل معرکے میں اشرف صحرائی صاحب کا بیٹا جنید صحرائی شہادت کا رتبہ پا کر سرخرو ہوئے۔7 جون 2021ء سوموار کو انڈین آرمی کی مزید 200 نیم فوجی کمپنیاں تعینات کر دیں گئیں۔ 12 جون 2021ء ہفتے کوشمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں قابض فوج نے عام شہریوں اور راہگیروںپر اندھا دھند فائرنگ کی اور2 عام شہریوں منظور احمد شالہ کو موقع پر شہید کیا جبکہ کئی شہری زخمی کر دیئے۔ 15 جولائی جمعرات 2021ء کو دہلی کی طرف سے کشمیر پر مسلط ہندوگورنر نے جموں و کشمیر میں مداخلت فی الدین کا ارتکاب کرتے ہوئے21 سے23 جولائی 2021ء کوعیدالاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی قربانی پر پابندی عائد کرکے یہ شرمناک اعلان کر دیاکہ جموںوکشمیر میں قربانی کیلئے جانوروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے اور ذبح کرنے کی یہاںکوئی اجازت نہیں ۔ 22 ستمبر2021ء کو ترک صدر جناب رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی193رکنی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر اُٹھایا اورکہاکہ ترکی مظلوم کشمیری مسلمانوں کیساتھ کھڑا ہے۔ اپنے خطاب میں طیب اردوان نے کہا کہ کشمیر میں74 برس سے جاری ظلم ختم کرنے کی ضرورت ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ترکی کشمیریوں کیساتھ ہے۔ جمعرات21 اکتوبر2021کومقبوضہ جموں و کشمیر کے پونچھ ڈویژن میں مجاہدین کشمیر اور قابض بھارتی فوج کے مابین 15 روزہ لڑائی کے دوران مجاہدین کے ہاتھوں2 جونیئر کمیشنڈ افسروںجے سی اوز سمیت 19بھارتی فوجی ہلاک ہوئے ۔ قابض بھارتی فوج کے جانب گن شپ ہیلی کاپٹر،ڈرون اور بھاری اسلحہ استعمال میں لانے کے باوجود بھی اسے ہزیمت اٹھاناپڑی۔5 اکتوبر2021منگل کو نامعلوم مسلح افراد نے سری نگر کے لال چوک علاقے میں اقبال پارک کے نزدیک معروف دوا فروش کشمیری پنڈت مکھن لال بندرو کو ان کی دکان بندرو برادرز ہیلتھ زون کے سامنے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ دویوم بعدیعنی 7 اکتوبر 2021 جمعرات کی صبح نامعلوم مسلح افراد نے سری نگرہی میں ڈائون ٹاون علاقے میں واقع گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری سکول عید گاہ میں سکول کی پرنسپل سپندر کور اور جانی پور جموں کے رہائشی دیپک چندسکول ٹیچر کو نشانہ بناکرہلاک کر دیا۔ دوکشمیری پنڈتوں یعنی کشمیری ہندوئوں، ایک کشمیری سکھ عورت اورایک غیرریاستی باشندے کو نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد کشمیر میں بھارتی فوجی بربریت اورمظالم کا سلسلہ مزید پھیلانے اور درازکرتے ہوئے کشمیری نوجوانوں کو انکے گھروں ،کالجز ،دفاتراورراہ چلتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔ تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ بھارت اپنی شکست کا بدلہ کشمیری مسلمانوں سے لے رہا ہے۔