مکرمی! وطن عزیز کی قسمت کے مالک اکثر اس کارنامے پر خوش ہیں کہ ہم نے لاک ڈائون اور کرفیو نہ لگا کر معیشت کو بچا لیا ہے۔ اگر زندگی نہ رہی یا گھر کے 10 آدمیوں سے 5 خدا کو پیارے ہو گئے تو 5 کا راشن بچ گیا کوئی دو چار لاکھ بزرگ شہری مجھ جیسے مر گئے تو معیشت بہتر ہو جائیگی ۔خدا را انسانی زندگی کی کوئی قیمت نہ ہے لیکن ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ زیادہ تر غریب مزدور بھی اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں وہ لوگ کیسے گھر بیٹھیں جس کے گھر کھانے کیلئے روٹی نہ ہے۔ بوڑھے والدین کے لئے دوائیاں لینے کیلئے پیسہ نہ ہے۔ سب سے زیادہ غریب کا استحصال ہو رہا ہے۔ ہسپتالوں سے مفت دوائیاں مل جاتی تھیں اب وہ بھی نایاب ہیں۔ پرائیویٹ ہسپتالوں میں تو جانے کا غریب عوام جو کہ اس ملک کی 80% فیصدآبادی ہے سوچ بھی نہیں سکتے۔ معیشت بہتر بھی ہو گئی تو غریب مزدور کے کونسے دن پھر جائینگے۔حکومت غریبوں کی حالت زار کی طرف توجہ دے۔ (محمدیوسف جنجوعہ ‘وزیر آباد)