مکرمی! پاکستان میں جب بھی کوئی حکومت تبدیل ہوتی ہے وہ سب سے پہلے سابق حکومت کے عوامی منصوبوں کو ختم اور پائپ لائن میں ڈال دیتی ہے جس سے قومی سرمایہ کا ضیا ع بھی ہوتا ہے جبکہ دوسری طرف ان منصوبوں سے عوام اور ملک وقوم کو جو فائدہ پہنچنا ہوتا ہے وہ بھی نہیں ہو پاتا جو کہ عوام کا استحصال کرنے کے مترادف ہے۔ نواز دور حکومت میں موٹر وے کی اہمیت کو مد نظر رکھتے پنڈی بھٹیاں اور چکری کے مقامات پر بیروزگاری کے خاتمہ اور ملکی زرمبادلہ کمانے کیلئے قومی فری صنعتی زون بنانے کا اعلان کیا گیا ان میں پنجاپ میں موٹر وے ایم ٹو پر فرسٹ قومی صنعتی فری زون پنڈی بھٹیاں اور چکری قوی صنعتی فری زون کے اہم ترین قومی منصوبوں کو پائپ لائن سے تیس سالوں میں بھی نہ نکالا جاسکا یہ اہم ترین قومی منصوبے بھی سیاست کی نذر ہو گئے جبکہ موٹر وے مکمل ہونے پر ان صنعتی زون کا اعلان کیا گیا تھا اس کے ساتھ پنڈی بھٹیاں بگ سٹی کی جدید طرز تعمیر کے ساتھ منصوبہ بنایا گیا جبکہ پنڈی بھٹیاں قومی صنعتی فری زون اور بگ سٹی پنڈی بھٹیاں کے منصوبوں پر تما م پیپر ورک کے بعد اراضی بھی حاصل کر لی گئی اور قومی صنعتی زون پنڈی بھٹیاں میں 500صنعتی کار خانے لگانے کیلئے ملکی غیر ملکی صنعت کاروں سے بذریعہ قومی اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے تشہیر کر کے درخواستیں بھی طلب کر لی گئی تھیں مگر نواز حکومت کا تختہ الٹنے کے ساتھ ہی آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا ۔علاقہ کے لوگوں نے ایک بار پھر نگران حکومت اور نگران وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے اس منصوبہ کو پائپ لائن سے نکالا جائے اور عمل درآمد کرائیں تا کہ علاقہ سے بیروگاری کا خاتمہ ہو سکے اس علاقہ کی افرادی قوت ملک کی ترقی خوشحالی کا باعث بن سکے۔ (علی حسن ،پنڈی بھٹیاں)