مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارح فوج کے تشدد اور ماورا عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے کشمیر میں اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہے۔بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کی 1948ء سے ناصرف مسلسل خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔1947ء سے اب تک بھارتی فوج اڑھائی لاکھ کشمیریوں کے قتل ناحق کی مرتکب ہو چکی ہے، بھارتی کشمیریوں کے قتل عام کے بعد نامعلوم مقامات پر اجتماعی تدفین کر رہی ہے، جس کا ثبوت کشمیر ہیومن رائٹس کمشن کا صرف چار اضلاع میں 2730لاشوں کی اجتماعی قبروں کا سراغ لگانا ہے۔بھارت نے 1993ء سے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کے کشمیر میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے، اس سے آزادانہ تحقیقات بھی ممکن نہیں ہو رہیں۔ بھارت 76برسوں سے ظلم و جبر اور طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کے جذبہ حریت کچل رہا ہے، خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا مگر بدقسمتی سے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی کارکردگی بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔ بہتر ہو گا حکومت عالمی سطح پر بھارتی مظلم اجاگر کرنے کے اقدامات کے علاوہ اجتماعی قبروں کے مطالبہ کو اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر پوری شدت سے اٹھائے تاکہ عالمی برادری بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے روکنے کے لئے عملی اقدامات کرے اور کشمیریوں کو بھارتی سفاکیت سے نجات دلائے تاکہ اسے آزادی مل سکے۔