مکرمی !خوراک میں جو ملاوٹ ہو رہی ہے اس کی وجہ سے شرح اموات چالیس فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ دل، جگر اور معدے کے امراض اسی ناقص خوراک کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ پاکستان اور خصوصاً پنجاب میں دودھ کی طلب زیادہ ہے اور رسد کم۔ اسی وجہ سے ملاوٹ مافیا کامیاب ہو رہا ہے۔ چند سال قبل گوالا دودھ میں پانی ملاکر اس کی مقدار بڑھا لیا کرتا تھا مگر اب تو خطرناک اور زہریلے کیمیکل سے جعلی دودھ تیار ہو رہا ہے۔ پنجاب فوڈ اٹھارٹی نے مختلف شہروں سے لاہور میں آنے والے دودھ کو چیک کیا تو پتہ چلا کہ زیادہ تر دودھ جعلی ہے۔ ان جعلی دودھ بنانے والوں کے خلاف مقدمات درج ہو چکے ہیں۔عوام کوغذائیت سے بھرپور خوراک کا شعوردینے کیلئے شارٹ آگاہی ویڈیوز اور میسج آن ائیر کئے جائیں۔ اگر ہمیں یہ معلوم نہیں کہ جو ہم کھا رہے ہیں اس کا ہماری صحت پر کیا اثر ہو گا تو ہم کیسے تندرست رہ سکتے ہیں۔ یہ ہم سب کا قومی و اخلاقی فریضہ ہے کہ ہم ملاوٹ اور جعلساز مافیا کے خاتمے کو ممکن بنانے کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی کا ساتھ دیں۔ بحیثیت قوم ہمیں تہیہ کرنا چاہیے کہ ہم سب مل کر خوراک میں ملاوٹ کرنیوالوں کے خاتمے کیلئے متعلقہ اداروں کو معلومات فراہم کریں۔انسانی جانوں سے کھیلنے والے ایسے بے رحم مجرموں کوجرمانے اورقیدوبند کے علاوہ سرعام جسمانی سزائیں بھی دی جائیں تاکہ دوسروں کیلئے باعث عبرت بنے۔ ( جمشیدعالم ،لاہور)